امریکی محکمہ خارجہ کے کونسلر ڈیرک شولے نے کہا کہ امریکا کے پاکستان اور بھارت سے اہم تعلقات ہیں لیکن پاکستان اور بھارت میں ثالِثی امریکا کا کام نہیں ہے۔
ڈیرک شولے کا کہنا ہے کہ افسوس ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی میں اضافہ ہورہا ہے، آئندہ ماہ انسداد دہشت گردی پر پاک امریکا مذاکرات ہونے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان بتائے کہ دہشت گردی کیخلاف کیا مدد درکار ہے۔
ڈیرک شولے نے کہا کہ تحریک طالبان پاکستان لیے لئے بڑا خطرہ ہے کسی بھی دہشتگرد گروہ کے خلاف مشترکہ کوششوں کیلئے تیار ہیں۔
یاد رہے کہ پشاور پولیس لائن خودکش دھماکے سمیت ملک میں دہشتگردی کے حملوں میں تیزی آئی ہے جس میں سینکڑوں افراد اپنی جان گنوا چکے ہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ امریکا کے پاکستان اور بھارت سے اہم تعلقات ہیں پاکستان اور بھارت میں ثالِثی امریکا کا کام نہیں ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان اور بھارت میں معاملات پرسکون رہیں۔
ڈیرک شولے نے کہا کہ پاکستانی قیادت سے ملاقاتوں میں میڈیا کی آزادی پر بھی بات ہوگی کیونکہ آزاد میڈیا کسی بھی جمہوریت لیے لئے اہم ہے، ہمارا مؤقف ہے کہ ذمہ دار لوگوں سے سخت سوالات پوچھنا اہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین لیے لئے امریکا 200 ملین ڈالر سے زائد امداد فراہم کرچکا ہے ہم عمران خان کے تمام الزامات کومسترد کرتے ہیں تعلقات کو مزید بہتر کرنے کا بہترین موقع موجود ہے۔