اسلام آباد ہائیکورٹ نے مبینہ بیٹی کو کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہ کرنے پر نااہلی کیس میں عمران خان کی مزید دستاویزات جمع کرانے کی استدعا منظور کرلی۔
چیف جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے لارجر بینچ نے شہری محمد ساجد کی درخواست پر عمران خان کو نااہل کرنے کی درخواست کی سماعت کی۔
لارجر بینچ چیف جسٹس عامر فاروق، جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس ارباب محمد طاہر پر مشتمل ہے، لارجربینچ بنانےکا فیصلہ سنگل بینچ پر اعتراض کے بعد چیف جسٹس نے کیا تھا ۔
عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ درخواست گزار محمد ساجد کی جانب سے وکیل سلمان بٹ عدالت میں پیش ہوئے۔
مزید پڑھیں: عمران خان نااہلی کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کا لارجر بینچ تشکیل
چیف جسٹس عامرفاروق کا کہنا تھا کہ درخواست کا قابل سماعت ہونا بھی ایک ایشو ہے، اگر درخواست قابل سماعت ہوئی تو پھرمیرٹ پر دلائل سنیں گے۔
عمران خان کے وکیل کا کہنا تھا کہ میں ابتدائی طور پر صرف درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل دوں گا، اس عدالت کے 2 آرڈرز ہیں، انہیں دیکھ لیں کہ ابھی دائرہ اختیار پر سماعت ہے، سلمان اکرم راجہ نے 22 اگست اور 24 نومبر کے عدالتی احکامات پڑھ کر سنائے۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کاغذات نامزدگی کے ساتھ بیان حلفی میں معلومات چھپانےکا الزام ہے۔
مزید پڑھیں: عمران خان نااہلی کیس پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے اعتراضات دور
اس موقع پر وکیل الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ عدالت کہے تو کیس سے متعلق ریکارڈ کی مصدقہ نقول جمع کرادیں گے۔
عدالت نے عمران خان کے وکیل کی درخواست پر درخواست کے قابل سماعت ہونے پر یکم مارچ کو حتمی دلائل طلب کرلیے اور عمران خان کی مزید دستاویزات جمع کرانے کی استدعا بھی منظور کرلی۔
بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت یکم مارچ تک ملتوی کر دی۔
یاد رہے کہ عمران خان پر مبینہ بیٹی کو کاغذات نامزدگی میں ظاہرنہ کرنے کا الزام ہے۔
شہری محمد ساجد نے عمران خان کو نااہل کرنے کی استدعا کر رکھی ہے۔
یاد رہے کہ 7 فروری کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان نااہلی کیس میں لارجر بینچ تشکیل دیا تھا۔