بھارت میں ایک چونکا دینے والا معاملہ سامنے آیا ہے، جہاں سگی ماں نے اپنی شیرخوار بچی کو کالے جادو سے پیدا ہونے کے شبے میں زندہ درگور کردیا۔
اگرچہ شیر خوار کو زندہ بچاکر اسپتال پہنچایا گیا، لیکن وہ دو دن زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد پیر کو میں دم توڑ گئی۔
مذکورہ خاتون کی شناخت 26 سالہ انیتا کے نام سے ہوئی ہے، جس کی ذہنی حالت غیر مستحکم بتائی جاتی ہے۔
ملزمہ نے نیاگاؤں کے جنگلاتی علاقے میں اپنی ایک دن کی بیٹی کو زندہ دفن کر دیا تھا۔
انیتا بھارتی ریاست اتر پردیش کی رہائشی ہے۔
انیتا اور اس کے شوہر راج کمار کے دو بیٹے ہیں، جن کی عمریں 14 اور پانچ سال ہیں۔
پولیس کے مطابق راج کمار ایک مزدور تھا اور نیاگاؤں میں ایک جھونپڑی میں اپنی فیملی کے ساتھ رہتا تھا۔
راج کمار نے پولیس کو بتایا ہفتہ کو کام سے گھر لوٹنے کے بعد انہیں اپنی بیٹی نہیں ملی۔ بیٹی کے لاپتہ ہونے میں بیوی کے ملوث ہونے کا شبہ ہونے پر اس نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی۔
ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ ”جیسے ہی اس کے شوہر نے ہفتہ کو ہم سے رابطہ کیا، ہم نے اس کی بیوی سے پوچھ گچھ کی، جس نے اپنی بیٹی کو دفن کرنے کا اعتراف کیا اور ہمیں جنگل میں لے گئی جہاں اس نے اسے دفنایا تھا۔ ہم نے شیر خوار بچی کو بچا لیا، جو معجزانہ طور پر زندہ تھی۔ بچی کو سیکٹر 16 کے گورنمنٹ ملٹی اسپیشلٹی اسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اس کی نازک حالت کی وجہ سے اسے پی جی آئی ایم ای آر ریفر کردیا۔ لیکن وہ زندہ نہیں رہ سکی اور پیر کو اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔“راج کمار نے دعویٰ کیا کہ اس کی بیوی ذہنی طور پر غیر مستحکم تھی اور وہ سیکٹر 17 کے ایک نجی اسپتال میں زیر علاج تھی۔
اس نے پولیس کو یہ بھی بتایا کہ انیتا کو یقین تھا کہ بیٹی کالے جادو سے پیدا ہوئی ہے اور جمعہ کو اسے جنم دینے کے بعد سے وہ عجیب و غریب برتاؤ کر رہی تھی۔
ایک سینئیر پولیس اہلکار نے بھارتی خبر رساں اداروں کو بتایا کہ ”فی الحال، ہم نے ماں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا ہے، لیکن ہم اس کے شوہر کے اس کی خراب دماغی صحت کے دعوؤں کا جائزہ لیں گے۔“
مقدمہ نیاگاؤں پولیس اسٹیشن میں تعزیرات ہند کی دفعہ 302 (قتل) کے تحت درج کیا گیا ہے۔