ملتان میں الیکشن کمیشن کے دفتر پر ہنگامہ آرائی سے متعلق کیس میں پولیس نے رہنما پی ٹی آئی عامر ڈوگر سمیت متعدد کارکنان کو گرفتار کرلیا۔
عامر ڈوگر کو ان کے ڈیرے سے 7 پی ٹی آئی کارکنان کے ساتھ حراست میں لیا گیا ہے۔
ملتان میں پی ٹی آئی کے ارکان کی گرفتاری کےبعد پولیس نے ن لیگ کے ارکان کی گرفتاریاں بھی شروع کردیں، پولیس نے ن لیگ کے 9 کارکنان کو گرفتار کیا۔
ملتان میں الیکشن کمیشن کے دفتر میں پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کے کارکنان میں جھگڑا ہوا، اس دوران ایک دوسرے پر گملوں سے حملہ کیا گیا۔ جھگڑے میں الیکشن کمیشن آفس کے دروازوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔
الیکشن کمیشن کے دفتر میں جھگڑے کا مقدمہ تھانہ کوتوالی میں ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنرکی مدعیت میں درج کرلیا گیا۔
ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات سمیت 8 دفعات شامل کی گئی ہیں، مقدمے میں پی ٹی آئی کے عامر ڈوگر، ندیم قریشی، جاوید اختر اور ن لیگ کے شیخ طارق رشید سمیت دیگر ارکان شامل ہیں۔
ملتان پولیس پی ٹی آئی رہنما کی گرفتار کے حوالے سے کہنا ہے کہ عامر ڈوگر نے خود کارکنان کے ساتھ گرفتاری دی ہے، زیر حراست کارکنان نے الیکشن کمیشن کے دفتر پرہنگامہ آرائی کی تھی۔
عامر ڈوگر کی گرفتاری سے متعلق آج نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عامر ڈوگر کی گرفتاری ظلم و فسطایت کی داستان کی عکاسی کرتی ہے جس کی مذمت کرتا ہوں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ محسن نقوی خود کو حمزہ سے زیادہ وفادارثابت کرنا چاہتے ہیں، ہم جیل بھرو تحریک کا اعلان پہلے ہی کرچکے ہیں، عامر ڈوگر کی گرفتار جیل بھرو تحریک کا حصہ ہے اور انہیں گرفتار کرکے اس تحریک کا آغاز ہوگیا ہے۔
الیکشن کمیشن کو ایک بار پھر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن لگتا ہے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی ذیلی تنظیم ہے، چیف الیکشن کمشنرآئین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔
اس سے قبل جہلم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں استعفوں پر فواود چوہدری کا کہنا تھا کہ ہم نےاستعفے اجتماعی مقصد کے لیے دیئے، ہمارا خیال تھا کہ الیکشن میں جانا چاہیے، آج ہائیکورٹ نے اسی نقطے پران نشستوں کو معطل کردیا، لہٰذا کل پرسوں ہم ان الیکشن کے سٹے کے لیے رجوع کر رہے ہیں تاکہ جعلی اپوزیشن لیڈر بیٹھا ہوا ہے ہم اس کو نکال سکیں۔