پالیسی مذاکرات کے حتمی راونڈ میں عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے نئے مطالبات سامنے آگئے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے درآمدات پر پابندیاں فوری طور پرختم کرنے کا مطالبہ کیا جس کے لئے ایل سی ایز کھولنا ہوں گی، جبکہ ایل سیز کھولنے کے لئے 4 ارب ڈالر درکارہوں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ حکومت کوہدف حاصل کرنے کے لئے نجکاری کوتیزکرنا ہوگا اور30 جون تک غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر16 ارب ڈالرلانے کی شرط بھی رکھی ہے۔
مزید بتایا کہ حکومت کو بجٹ خسارہ بھی کم کرنے لئے 600 ارب روپے سے زائد اخراجات کم کرنا ہوں گے جبکہ بجلی اور گیس سبسڈی میں کمی کرنا ہوگی اورسبسڈی کم ہوئی تو بجلی اور گیس کی قیمتیں بڑھیں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ترقیاتی منصوبوں کے فنڈزکی مانیٹرنگ ہوگی، جو ویب سائٹ پرپبلک کی جائے گی ساتھ ہی احتساب کے عمل کوموثراورشفاف بنانا ہوگا اور شفاف احتساب کیلئے قانون سازی کی جائے گی۔
مزید کہا کہ غیرممالک سے قرضں لینے اور واپس کرنے کی نئی پالیسی طے ہوگی ساتھ ہی ٹیکس کی شرح اور مانیٹرنگ کا نیا سسٹم ترتیب دیا جائے گا۔