Aaj Logo

شائع 07 فروری 2023 01:19pm

جھولتی گرتی عمارتیں چیختے پکارتے لوگ، ترکیہ زلزلے کے دل دہلا دینے والے مناظر

گزشتہ روز شام اور ترکیہ میں آنے والا 7.9 شدت کے زلزلہ ہزاروں جانیں لے چکا ہے،پیر کی صبح آنے والے شدید زلزلے سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 4300 تک جا پہنچی ہے۔

ترکیہ اور شام میں ہر طرف تباہی مچی ہوئی ہے جس کی دل دہلا دینے والی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر پھیلی ہوئی ہیں، جن میں عینی شاہدین اور متاثرین ان ہولناکیوں کو بیان کر رہے ہیں جن سے گزرے۔

ہولناک زلزلے نے ترکی کی زمین کو جھجنوڑ کر رکھ دیا، ہوتے ہوئے لوگ اپنے گھروں سے نکل بھاگے، اور جو نکل نہ پائے وہ لقمہ اجل بن گئے۔

ایک عینی شاہد کا کہنا ہے کہ زلزلے نے ایسے جھجھوڑا جیسے کسی بچے کو جھولا دیا جاتا ہو۔

کئی افراد کے قریبی رشتہ دار اور گھر والے اب بھی ملبے تلے دبے ہیں یا لاپتہ ہیں۔

جنوبی ترکیہ میں لوگ دعویٰ کر رہے ہیں کہ گیس پائپ لائن تباہ ہونے کی بعد وہاں آگ لگ گئی۔ یہ پائپ لائن حطائے میں شہر کے باہر موجود زلزلے کے مرکز سے 170 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔

زلزلے سے ایک اسپتال کی عمارت بھی منہدم ہوئی۔

ایک ترکش ٹی وی چینل نے وہ لمحات بھی ریکارڈ کئے جب شہر مالاٹیا میں دوسرا زلزلہ آیا۔

شانلیعرفا میں ایک عینی شاہد نے عین اس لمحے کو عکس بند کیا جب میں ایک عمارت زمین بوس ہوئی۔

ترک صدر طیب اردگان کے مطابق یہ 1939 کے بعد ملک میں آنے والا شدید ترین زلزلہ ہے۔

زلزلہ مقامی وقت کے مطابق اتوار اور پیر کی درمیانی رات سوا 4 بجے آیا، جب بیشتر لوگ سوئے ہوئے تھے۔

ترکیہ میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں، ریسکیو اداروں کی ٹیموں کے علاوہ مقامی افراد بھی ملبے میں دبے افراد کو تلاش کر رہے ہیں۔

ترک صدر کے مطابق 2800 سے زائد عمارتیں منہدم ہوئی ہیں، غازیانتپ اور احاطہ ایئر پورٹ کے رن وے دراڑیں پڑ گئیں، جس کے بعد پروازیں معطل کر دی گئی ہیں۔

بہت سی سڑکیں بھی تباہ ہوگئی ہیں اور منگل کے روز حکام نے ہدایات جاری کیں کہ زلزلہ متاثرہ علاقوں میں جانے والے کاریں لے کر نہ جائیں۔

ترک حکومت نے ملک بھر کے تعلیمی ادارے 13 فروری تک بند رہنے کا اعلان کردیا ہے۔ صدر نے ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ کردی۔

ترک صدر نے رجب طیب اردوان نے ملک میں 7روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔

Read Comments