نوجوان نے سات سالہ تعلق کے بعد خود کو فرینڈ زون کرنے کرنے پر لڑکی کے خلاف تقریباً 83 کروڑ پاکستانی روپے ہرجانے کا مقدمہ دائر کردیا، جس کی سماعت عدالت 9 فروری کو کرے گی۔
سنگاپور کا کے کاشیگن نامی نوجوان اپنی دوست نورا تان کو پسند کرنے لگا، لیکن جب اس نے دوستی کو باقاعدہ رشتے میں تبدیل کرنا چاہا تو لڑکی نے شادی سے انکار کرتے ہوئے تعلق کو دوستی تک محدود کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں کی ملاقات پہلی بار 2016 میں میں ہوئی تھی جو دوستی میں بدل گئی، اور اور پھر یہ دوستی یکطرفہ محبت میں تبدیل ہوگئی۔
نوجوان نے دوستی کو رشتے میں تبدیل کرنے کے لیے لڑکی سے اظہار محبت کیا، لیکن نورا تان نے انکار کرتے ہوئے اسے صرف دوستی تک ہی محدود کردیا۔
یہ تنازعہ ستمبر 2020 میں اس وقت پیدا ہوا جب نورا تان نے انکشاف کیا کہ وہ کاشیگن کو صرف ایک دوست کے طور پر دیکھتی ہے۔
نورا تان کے ساتھ مشاورت کے لیے رضامندی کے بعد کاشیگن نے جذباتی نقصان کےازالے کیلئے اس پر مقدمے کا اندراج ملتوی کردیا، لیکن ڈیڑھ سال سے زیادہ کاؤنسلنگ کے بعد کاشیگن ابھی تک یہ سمجھنے سے قاصر تھا کہ نوراتان کو اس سے ڈیٹنگ میں دلچسپی کیوں نہیں تھی۔
بعدازاں، دوستی بھی ختم ہونے پر اس نے نورا تان پر دوبارہ 3 ملین ڈالر ہرجانے کا مقدمہ دائر کردیا۔
کاشیگن نے تعلقات ٹھیک کرنے کا معاہدہ توڑنے پر تان کے خلاف مجسٹریٹ کی عدالت میں 22 ہزار ڈالراور اپنی ساکھ کو نقصان اور زندگی کو صدمہ پہنچانے پر ہائیکورٹ میں 3 ملین ڈالر ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا۔