پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چئیرمین عمران خان نے وفاق کی جانب سے پنجاب میں ہیلتھ کارڈ اسکیم ختم کئے جانے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
عمران خان کا کہنا ہے کہ وہ پنجاب ہیلتھ کارڈ اسکیم بلاک کئے جانے کی پُرزور مذمت کرتے ہیں۔
ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں عمران خان نے لکھا کہ پنجاب ہیلتھ کارڈ اسکیم آبادی کی اکثریت کے لیے ایک نعمت تھی، خاص طور پر ایسے وقت میں جب کمر توڑتی مہنگائی ان کی پوری کمائی ہضم کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ نجی شعبہ صحت اس انشورنس کی وجہ سے دیہی علاقوں میں ہسپتال قائم کر رہا تھا۔ اس پورے منصوبے کو صحت کے معروف جریدے لانسیٹ نے بھی سراہا۔ اسے ختم کرنا ان دو کرپٹ خاندانی جماعتوں کی گھٹیا ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔
سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے بھی پنجاب میں صحت کارڈ اسکیم ختم ہونے پر حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔
اپنے ٹوئٹ میں انہوں نے لکھا کہ غریبوں کی زندگی بہتر کرنے کا اقدام واپس لے لیا گیا، کامیاب پاکستان، پناہ گاہ، احساس راشن اور اب صحت کارڈ ختم کردیا گیا، دوسری جانب بڑی کابینہ کے بیرونی مہنگے دورے جاری ہیں، پاکستان کے عوام آپ کو معاف نہیں کریں گے۔
خیال رہے وفاق نے پنجاب کی 400 ارب روپے کی ہیلتھ انشورنس اسکیم ک کی موجودہ شکل اور حجم کو ختم کر دیا ہے، جس سے صوبے کے امیر اور غریب یکساں طور پر مفید ہو رہے تھے۔
ڈان نیوز کے مطابق ”پنجاب میں ہیلتھ انشورنس پروگرام کے تحت یونیورسل ہیلتھ کوریج پر عمل درآمد“ کے نام سے یہ منصوبہ سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (CDWP) کے حالیہ اجلاس میں پیش کیا گیا تھا، لیکن وزارت منصوبہ بندی کی جانب سے اس کی منظوری نہیں دی گئی۔
بالخصوص منصوبہ بندی کے سیکرٹری ظفر علی شاہ نے قرض اور عطیہ دہندگان کی جانب سے غیر ہدف شدہ سبسڈیز اور فضول خرچی کے بارے میں رائے کی بنیاد پر اس کی سخت مخالفت کی۔