پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات دو روز کے وقفے کے بعد آج دوبارہ شروع ہوں گے۔
حکام وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ کچھ تکنیکی معاملات پر مزید گفتگو ہونی ہے اور آج کے پہلے سیشن میں مزید پوائنٹس پر بات ہوگی، دوپہر کے بعد توقع ہے کہ باقاعدہ پالیسی مذاکرات آگے بڑھیں گے۔
حکام نے کہا کہ تکنیکی مذاکرات مکمل نہ ہونے کی صورت میں پالیسی مذاکرات کا کل سے آغاز ہوگا، پاور سکیٹرز سبسڈیز، پیٹرولیم لیوی کے ہدف اور سیلز ٹیکس کے معاملات پرمزید گفتگو ہونی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے جی ایس ٹی 17 سے 18 فیصد کرنے اور فلڈ لیوی بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے اور ینکوں کے منافع پر ٹیکس لگانے، ترقیاتی اخراجات میں کمی کا بھی مطالبہ کیا ہے
ذرائع نے مزید بتایا کہ آئی ایم کی جانب سے بجلی، گیس پر سبسڈی ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے جبکہ ذرائع وزارت خزانہ نے کہا کہ 9 فروری تک معاملات طے پا جائیں گے۔