ملک بھر میں آج نہتے کشمیریوں سے اظہارِ یکجہتی کیلئے ”یوم یکجہتی کشمیر“ قومی عزم و جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔
کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کا عزم لیے قوم آج یوم یکجہتی کشمیر منا رہی ہے اس موقع پر پاکستان بھر میں ریلیاں، تقاریب اور سیمینار ہوں گے۔
یہ دن بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیریوں پر بھارتی قابض افواج کی جانب سے ڈھائے جانے والے بدترین ظلم و ستم کو بے نقاب کرنے کے لیے بھی منایا جاتا ہے۔
کشمیری شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے صبح 10 بجے سائرن بجتے ہی ٹریفک رک جائے گی اور ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گئی۔
کوہالہ سمیت پاکستان اور آزاد کشمیرکو ملانے والے دیگر اہم مقامات پر انسانی ہاتھوں کی زنجیریں بنائی جائیں گی۔ وزیراعظم محمد شہبازشریف مظفرآباد میں آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے خطاب کریں گے۔
وزیراعظم کا کہنا ہے کہ گزشتہ 75 سال سے بھارت نے جموں و کشمیر پر ناجائز قبضہ کر رکھا ہے، بھارت، پاکستان، اقوام متحدہ اور کشمیری عوام کے ساتھ کیے گئے وعدوں کا احترام کرے۔ مزید کہا کہ کشمیری بہن بھائیوں کو یقین دلاتے ہیں کہ ہم ان کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے یوم یکجہتی کشمیر پر اپنے پیغام میںن کہا کہ پاکستانی عوام اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں اور کشمیری مسلسل خوف کی حالت میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت کو مقبوضہ جموں و کشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ختم کرنا ہوں گی، بھارت کشمیر میں غیرقانونی اقدامات کو واپس لے اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عمل درآمد کرے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر ٹویٹ میں کہا کہ کشمیریوں کو یواین کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت ملنا چاہئے اور کشمیرویوں پر آزادی کے عزم کو دبایا نہیں جاسکتا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے جدوجہد کو دبایا نہیں جاسکتا اور مظالم سے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کودبا نہیں سکتے۔