پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چئیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ ورکرز اور قوم تیاری کرلے، ہم نے جیل بھرو تحریک شروع کرنی ہے۔
زمان پارک لاہور میں ویڈیو لنک سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ قائد اعظم نے عظیم جدوجہد کی، قائد اعظم کو پتا تھا کہ ان کی زندگی زیادہ نہیں ہے۔ ہمارا مقصد اسلامی فلاحی ریاست کا قیام تھا، مدینہ کی ریاست کی بنیاد عدل و انصاف پر تھی۔
انہوں نے کہا کہ ریاست میں عدل و انصاف نہ ہو تو ترقی نہیں ہوسکتی، نظریے سے ہٹنے والی قوم مرجاتی ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ سازش کے تحت مجرموں کی حکومت ہم پر نافذ کی گئی، آج اس ملک کیلئے جدوجہد نہیں کریں گے تو سب ذمہ دار ہوں گے۔
چئیرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پاکستانی بزنس مین دبئی میں کارخانے چلا رہے ہیں، ان سے پوچھیں کیوں دبئی میں پیسہ لگارہے ہیں تو وہ کہیں گے کہ ہمیں دبئی میں قانون کی عمل داری نظر آتی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی ہماری سب سے بڑی طاقت ہے، 15 سے 20 لاکھ اوورسیز پاکستانی سرمایہ کاری کرلیں تو قرضہ نہ لینا پڑے۔
انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد جس دن آیا تو ڈالر 178 روپے کا تھا، آج پاکستان میں ڈالر 100 روپے مہنگا ہوگیا، ایک ہفتے میں ڈالر کی قیمت میں 50 روپے اضافہ ہوا۔ ہمارے تین سال آٹھ ماہ میں ڈالر 55 روپے مہنگا ہوا۔
عمران خان نے بتایا کہ ڈالر کے اثرات آپ سب پر آنے والے ہیں، آٹا 60 روپے سے 150 روپے پر پہنچ گیا، کون سی قیامت آئی کہ معیشت اس طرح ڈوبی، ہمارے دور میں تیل 115 ڈالربیرل پر گیا، آج تیل 85 ڈالر فی بیرل ہے۔
عمران خان نے سوال اٹھایا کہ یہ مہنگائی کا طوفان کس وجہ سے آیا؟
عمران خان نے مزید کہا کہ آج پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر اس دن سے بھی نیچے پہنچ گئے جب پاکستان نے نیوکلئیر دھماکا کیا تھا۔
انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسحاق ڈار نے پہلے بڑی بڑھکیں ماریں، آئی ایم ایف اور موڈیز کو دھمکیاں دیں، آج اسحاق ڈار نے گھٹنے ٹیک دیئے۔ اس کے بعد کہا سب کچھ اللہ کرتا ہے اور خیرات پر آگئے۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف کئے جانے والے اقدامات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اعظم سواتی جس نے سارا پیسا پاکستان منتقل کیا اسے ایک ٹویٹ پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا کیا گیا، اسے ننگا کرکے تشدد کیا گیا، ویڈیو بناکر بیوی بیٹی کو بھیج دی۔
عمران خان نے سوال کیا کہ بنیادی حقوق کہاں گئے، شاندانہ گلزار کو دہشت گرد بنایا گیا، فواد چوہدری اور شیخ رشید کو گرفتار کیا گیا، شیخ رشید کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے ضمانت دی تو بہت سے کیس ڈال دئے۔
عمران خان نے کہا کہ ہر اس آدمی کو اٹھایا گیا جو ان کے خلاف بولتا ہے، عمران ریاض کو بھی اسی لئے اٹھایا گیا، رجیم چینج کے خلاف جس نے لکھا اس پر تشدد کیا گیا، خالد گجر اور اس کے بھائی شبیر گجر کو اس کے گاؤں سے اٹھایا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ میرے اوپر 60 ایف آئی آر درج ہیں۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ میرے اوپر حملے پر بنی جے آئی ٹی کو تبدیل کردیا گیا، جے آئی ٹی نے عدالت نے رپورٹ درج کرائی کہ تین شوٹر تھے، جن لوگوں نے یہ حملہ کروایا ان کا کام میری حفاظت کرنا تھا۔
الیکشن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ آئین کہتا ہے جیسے ہی اسمبلی تحلیل ہو اس کے 90 دن میں انتخابات ہوں گے، اٹھارہ دن ہوگئے ہیں دونوں گورنرز نے الیکشن کی تاریخ نہیں دی، 90 دن گذرنے کے بعد دونوں گورنرز کے خلاف آرٹیکل چھ لگ جائے گا۔
عمران خان نے کہا کہ ان کا خیال ہے ہم کمزور ہوجائیں گے تو یہ الیکشن کرائیں گے، یہ لوگ الیکشن سے خوفزدہ ہیں، ساری قوم تماشہ دیکھ رہی ہے کہ 90 دن میں الیکشن ہوں گے یا نہیں۔
عمران خان نے کہا کہ ان کے پیسے باہر پڑے ہیں، ان کے پاکستان میں کوئی اسٹیکس نہیں، یہ پھر سے باہر بھاگیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ فکر کرنی چاہئے کہ یہ ملک نہیں رہا تو ہم بھی نہیں رہیں گے، معیشت تباہ ہوئی تو ہماری آزادی پر اثر پڑے گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ جو جھوٹ بولے گئے وہ ختم کرنا چاہتا ہوں، دہشتگردی سے سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کی گئی، شہباز شریف نے کہا کہ خیبر پختونخوا نے پیسے خرچ نہیں کئے۔
انہوں نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت آئی تو 700 پولیس اہلکار شہادتیں دے چکے تھے، پولیس کے حالات برے تھے، سب سے زیادہ قبائلی علاقے کے لوگوں نے قربانیاں دیں، انہیں خوف ہے کہ پھر سے آپریشن نہ شروع ہوجائے۔
عمران خان نے کہا کہ2013 میں دہشگردی کا گراف دیکھ لیں، ذمہ داری آپ کی ہے نااہلی آپ کی ہے، ہم نے 600 ارب روپے پولیس ٹریننگ پر خرچ کئے، 2017 میں ڈی این اے لیبارٹری بنائی۔
انہوں نے بتایا کہ جب سے پی ڈی ایم آئی پختوںخوا کو صرف 5 ارب روپے دیئے گئے۔
سربراہ پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ چاہتے ہیں پی ٹی آئی بالکل کمزور ہوجائے تو الیکشن کرائیں، ہمارے مخالف بیوروکریٹس کو ہم پر مسلط کردیا گیا، پیچھے سے ان کی مدد بھی آرہی ہے، یہ ہمیں جیلوں میں ڈال کر الیکشن کرانا چاہتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ ہمارے پاس اب دو راستے ہیں، یا تو پہیہ جام ہڑتال اور احتجاج کریں، عمران خان لیکن ایسا کریں گے تو معیشت اور نیچے جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ورکرز اور قوم تیاری کرلے، ہم نے جیل بھرو تحریک شروع کرنی ہے، بجائے توڑ پھوڑ کریں ہم سارے جیل بھرو تحریک کی تیاری کریں۔ میں کال دوں گا، جیسے ہی سگنل دوں گا ہم گرفتاریاں دیں گے۔