عدالت نے ریمانڈ کے حوالے سے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے شیخ رشید کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے شیخ رشید کے راہداری ریمانڈ کی استدعا اور سندھ منتقل کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے سماعت پیرتک ملتوی کردی۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا۔
شیخ رشید کی پیشی سے قبل کافی سنسنی خیزی دیکھنے میں آئی کیونکہ انہیں آج صبح پیش کیا جانا تھا، وکلاء اوران کے بھیتجے صبح سے عدالت میں موجو تھے اوران کی جانب سے یہ سوال اٹھایا جارہا تھا کہ شیخ رشید کہاں ہیں، راشد شفیق کا دعویٰ تھا کہ شیخ رشید اسلام آباد میں موجود ہی نہیں ہیں، انہیں کہیں اور رکھا گیا ہے۔
شیخ رشید کو تاحال عدالت میں کیوں پیش نہیں کیا گیا
کمرہ عدالت مین جانے سے قبل شیخ رشید نے کہا کہ شیخ رشید نے عدالت میں کہا کہ مجھے کچھ ہوا تو پانچ مجرم آصف زرداری ، بلاول بھٹو، محسن نقوی ،شہبازشریف اوررانا ثناء مجرم ہوں گے ۔
انہوں نے کہا کہ یہ میرے قاتل ہوں گے اورمیں کراچی کے رستے میں مارا جاؤں گا۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ نے عدالت کو بتایا کہ رات 3 سے صبح 6 بجےتک میرے ہاتھ پاؤں اورآنکھیں باندھی رکھی تھیں جبکہ مجھے کرسیوں سے باندھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اسپتال بھیجا جائے کیونکہ میرے ہاتھوں ، پیروں پر خون لگاہے۔ میں ان سے بھیک نہیں مانگو گا بس میرے پٹیاں کرا دی جائیں۔
5 افراد مجھے مارنا چاہتے ہیں، شیخ رشید نے لیگل ٹیم سے ملاقات میں نام بتادیے
انہوں نے عدالت سے کہا کہ مجھے رینجرزکی سیکورٹی فراہم کی جائے۔ عدالت کے حکم پر شیخ رشید کی ہتھکڑیاں کھول دی گئیں۔
جج نے شیخ رشید سے استفسارکیا کہ کیا آپ مجھے خون دکھائیں گے ، آپ کے ہاتھ پر توخون نہیں ہے، جس پر شیخ رشید نے کہا کہ وہ خون میں نے صاف کردیا ہے۔
سابق وزیرداخلہ نے روسٹرم پرموجودگی کے دوران مزید کہا کہ کل چاردفعہ میری ریکارڈنگ کی گئی ہے میں نے عمران خان کا بیان نقل کیا تھا اور اس پرکھڑا ہوں۔
جج نےپولیس سے پوچھا کہ کیا شیخ رشید کی وائس میچنگ کرا دی گئی ہے؟ اس پرپولیس نے فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کی استدعا کر دی۔
شیخ رشید نے عدالت سے کہا کہ ان کا ریکارڈ منگوائیں، 6 گھنٹے مجھے کہاں رکھا گیا۔ اس پر جج نے ریمارکس دیے کہ پولیس کوسننے دیں پھرآپ کی سنیں گے۔
شیخ رشید کے وکیل سردار عبدالرزاق نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ مقدمہ سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا ہے، ایس ایچ او کو کس نے حکم دیا تشدد کرے۔ شیخ رشید نے بیان دیا کہ عمران خان کےپاس قتل کرنےکےشواہد ہیں اور وہ اپنے بیان کا اقرار کررہےہیں۔
وکیل نے مزید کہا کہ پراسیکیوشن سے تفتیش میں پیشرفت کے حوالے سے پوچھا جائے شیخ رشید سے سیاسی تفتیش کرتے ہوئے پوچھا گیا کہ عمران خان کی نااہلی پرآپ کدھرجائیں گے۔
سابق وزیر داخلہ کے خلاف گزشتہ روز کراچی میں موچکو تھانے میں بلاول بھٹو کے خلاف غیر اخلاقی زبان استعمال کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا جس کے بعد پولیس ٹیم انہیں گرفتارکرنے کے لیے اسلام آباد پہنچ چکی ہے
دوسری جانب مری پولیس بھی عدالت پہنچی ہوئی ہے،اہلکار نے آج نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ راہداری ریمانڈ پر شیخ رشید کو مری لے جانے درخواست کریں گے۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ پرآج حب میں بھی پی پی کارکن کی درخواست پرمقدمہ درج کیا گیا ہے۔
گزشتہ رات سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد سے تھانہ سیکرٹریٹ میں لیگل ٹیم نے ملاقات کی تھی۔ ملاقات کے بعد شیخ رشید احمد کے وکیل نعیم ایڈوکیٹ نے کہا کہ شیخ رشید نے کہا کہ میری طرف سے تمام میڈیا کو آگاہ کر دیں کہ کراچی پولیس مجھے گرفتار کرنے اسلام آباد آئی ہے۔
وکیل کے مطابق شیخ رشید نے کہا کہ مجھے پانچ لوگ مروانا چاہتے ہیں جن میں آصف زرداری، نواز شریف، شہباز شریف ، رانا ثناءاللہ اور بلاول بھٹو شامل ہیں۔
تاہم آج میڈیا سے گفتگو میں شیخ رشید کی جانب سے گنوائے گئے ناموں میں نوازشریف کی جگہ محسن لغاری کا نام شامل تھا۔
عدالت نے شیخ رشید کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا پرفیصلہ محفوظ کرلیا جسے 4 بجے سنایا جائے گا۔