گزشتہ روز لاہورائرپورٹ سے گرفتارکیے جانے والے صحافی عمران ریاض خان کے جسمانی ریمانڈ پرمحفوظ فیصلہ سناتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا گیا۔
سائبرکرائم کیس میں گرفتارعمران خان کو ایف آئی اے نے آج لاہورمیں جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کرتے ہوئے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔
عدالت نے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پرفیصلہ محفوظ کیا تھا جسے سناتے ہوئے صحافی کی رہائی کا حکم دیا گیا ہے۔
فیصلہ سنائے جانے سے قبل ایف آئی اے ٹیم عمران ریاض کو کچہری سے لے کر روانہ ہوگئی تھی۔
مزید پڑھیں: عمران ریاض کا ویزہ منسوخ، مونس الہیٰ کی ٹویٹ پردونوں میں طنزیہ جملوں کا تبادلہ
یکم فروری کی شب عمران ریاض کو وفاقی تحقیقاتی ادارے نے لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے حراست میں لے لیا جہاں وہ یو اے ای روانگی کے لئے پہنچے تھے۔
صحافی اپنی گرفتاری سے قبل ٹویٹس میں فالوورز کو صورتحال سے آگاہ کرتے رہے۔
انہوں نے ٹوئٹرہینڈل پر رات گئے بتایا کہ انہیں اپنی فیملی کے کام سے متحدہ عرب امارات جانا تھا، لیکن ائرپورٹ جانے پر معلوم ہوا کہ ان کا نام دوبارہ بلیک لسٹ کر دیا گیا ہے۔
عمران ریاض کو گزشتہ سال بھی پنجاب کےمختلف شہروں میں درج مقدمات پرگرفتار کیا گیا تھا اوروہ ضمانت پررہا تھے۔