پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) بلانے کو خوش آئند قرار دے دیا۔
سابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان کے لئے ہی سب سے پہلے الیکشن کرانے کا مطالبہ کر رہے ہیں اور اے پی سی بلانا اچھی بات ہے مگر حکومت طے کرے کہ وہ چاہتی کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک طرف اے پی سی میں شرکت کی دعوت دے رہے ہیں، دوسری طرف ہمیں دہشت گردی اور معاشی تباہی کا قصوروار ٹھہرایا جا رہا ہے، اے پی سی میں جانے کا فیصلہ مشاورت سے کریں گے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پنجاب میں نگراں سیٹ اپ پر ہمیں اعتماد نہیں، ایسی تعیناتیاں کی گئی ہیں، جن کا مقصد پی ٹی آئی کو کچلنا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ آئین شکنی کی جا رہی ہے اور گورنر الیکشن کی تاریخ دینے کو تیار نہیں ہیں جبکہ نگران سیٹ اپ ہم پر تشدد کرنے کے لیے تیار بیٹھا ہے۔ گورنر خیبر پختونخوا پہلے کسی وکیل کو بلا کر اس سے مشورہ کر لیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ صدر عارف علوی سپریم کمانڈر اور پارلیمان کا حصہ بھی ہیں اور انہوں نے سیاسی استحکام کی بھرپور کوشش بھی کی ہے، صدر سے درخواست کی ہے آئین شکنی ہو رہی ہے تو اپنا کردار کریں اور حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے تو نشاندہی کریں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ یہ ادارے ہمارے ہیں اور ہم ہرگز انہیں متنازع نہیں بنائیں گے تاہم ماضی میں سیاست میں مداخلت ہوئی جس سے بہت کچھ سیکھا بھی ہے۔