حکومت پاکستان کی جانب سے بیرون ملک کرنسی لے جانے کیلئے سرکاری موبائل ایپلی کیشن متعارف کرادی گئی ہے۔ اب مکمل معلومات درج کرنے کے بعد ہی آپ کرنسی بیرون ملک لے جا سکتےہیں۔
ایف بی آر ممبر کسٹم آپریشنز مکرم جاء انصاری نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اربوں ڈالر بیرون ملک اسمگلنگ کی خبر میں کوئی صداقت نہیں، ریٹ بڑھنے کی اطلاع پر پاکستان میں لوگوں نے ڈالر ذخیرہ کئے، منی ایکسچینج کمپنیوں کے علاوہ بعض نجی لوگ بھی اس دھندے میں پڑ گئے۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں نے ڈالر 210 میں خرید کر 270 تک میں فروخت کیا۔ پاک افغان بارڈر، اسلام آباد، کراچی اور لاہور ایئرپورٹ پر بھی کرنسی اسمگلنگ پکڑی گئی۔
مکرم جاء نے بتایا کہ اسلام آباد ایئرپورٹ پر 12 ورکرز سے 6 ہزار ڈالر سے زیادہ کرنسی ضبط کی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ اب اٹھارہ سال سے کم عمر لوگ 2500 جب کہ اس سے زائد عمر کے لوگ سالانہ 30 ہزار ڈالر بیرون ملک لے جا سکتے ہيں۔
ایپ کے ذریعے کوئی بھی بیرونی کرنسی ایئرپورٹ پر ڈکلیئر کرنا ہوگی۔
ایف بی آر حکام نے بتایا کہ 18 سال تک کے افراد کیلئے کرنسی کی سالانہ حد 15 ہزار ڈالر رکھی ہے، جب کہ 18 سال سے زائد عمر کے افراد فی وزٹ 5 ہزار ڈالر لے جا سکتے ہیں۔