گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ہم جنازوں کو کندھا دے رہے ہیں پی ٹی آئی الیکشن کی تاریخ مانگ رہی تھی، میں نے الیکشن کمیشن کو الیکشن کروانے کیلئے خط لکھا۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے حاجی غلام علی نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت ریاست کی مشکلات کونہیں دیکھ رہی کہ پشاور سے 100جنازے اٹھے، ہرشہری دکھی تھا ہم جنازوں کو کندھا دے رہے ہیں وہ الیکشن کی تاریخ مانگ رہے ہیں، میں نے الیکشن کمیشن کو الیکشن کروانے کیلئے خط لکھا۔
انہوں نے کہا کہ ان کے کسی ذمہ دار نے جنازے میں شرکت نہیں کی فورسزکے خلاف سازش ریاست کے خلاف سازش ہے کل عمران خان نے کہا کہ میرے دورمیں ایک حملہ نہیں ہوا، عمران خان سے کہتا ہوں کہ جھوٹ کی سیاست کا خاتمہ ہوگیا ہے۔
حاجی غلام علی نے کہا کہ فوجیوں کی لاشوں پرسیاست کرناملک دشمنی سےبھی بڑااقدام ہےعمران خان کےدورمیں 465 حملے ہوئے ہیں، بنوں، ڈی آئی خان، مردان اور پشاور میں حملے ہوئے۔
گورنرخیبر پختونخوا نے کہا کہ 465 میں سیاسی شخصیات پرحملے شامل نہیں ہیں، مولانافضل الرحمان پر3 حملے کیے گئے اور مولانا فضل الرحمان نے جھوٹ کی سیاست نہیں کی،286 پولیس جوان شہید اور 404 زخمی ہوئے، سابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان تاحال پولیس لائنز نہیں آئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قوم جانتی ہے کہ آپ نے قومی اسمبلی سے استعفے دے دیئے ہیں سڑکوں پر آکر فورسز کونشانہ بناتے ہوں پولیس گزشتہ 4 ماہ سے پے درپے قربانیاں دے رہی ہے محکمہ پولیس میں ہی خدشات پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔
گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت میں پشاور سے دیگرجماعتیں جیتیں الیکشن ضرور ہونگے مگراس وقت ریاست خطرےمیں ہے، اے پی ایس جیسے پالیسی کی ضرورت ہے میں نے یہ نہیں کہا کہ میری تجویزکو قانون بنا دیا جائے امن قائم کرلوں اور الیکشن 70 دن میں کروالو، اعتراض نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنے لوگوں کے فون ٹیپ کرواتے ہیں، سیاست فون ٹیپ کرنےسےنہیں ہوتی، ہم سیاسی لوگ ہیں ملیں گےاور بات بھی کریں گے سانحہ اےپی ایس کے بعد ہونےوالی کانفرنس کی طرح کانفرنس کرلیں، موجودہ حالات میں کوئی ڈیوٹی نہ کرے توکیا کریں گے؟
مزید کہا کہ تمام قبائلیوں کہتے ہیں انضمام کےنام پرزیادتی ہوئی حکومت نےہمیں مہاجربنایا ان کا کامطالبہ ہےکہ مردم شماری کروائی جائے، قبائلی وعدوں پرعمل درآمد کا مطالبہ کررہے ہیں بلدیاتی انتخابات کے بعد میئرکو تاحال آفسز نہیں ملے، عمران خان اور محمودخان نے بلدیاتی نظام کومفلوج کیا ہے۔