Aaj Logo

شائع 02 فروری 2023 01:07pm

سول ایوی ایشن سے 36 سال قبل کی گئی برطرفی پر جواب طلب

سندھ ہائیکورٹ نے ملزم 36 سال بعد نوکری کے نکالنے کے مقدمے میں سول ایوی ایشن سے 21 فروری تک جواب طلب کرلیا ہے۔

دروان سماعت وکیل درخواست گزار نے کہا کہ 36 سال بعد سول ایوی ایشن نے نوکری سے نکال دیا، جس پر جسٹس اقبال کلہوڑو نے درخواست گزارسے استفسار کیا کہ نوکری سے نکالنے کی کوئی تو وجہ ہوگی، ایسے کیوں کوئی نکالے گا۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ نوکری سے اس لیے نکالا کہ ایف ایس سی کی ڈگری جعلی ہے، عدالت نے کہا کہ آپ جعلی ڈگری رکھنے والے کا دفاع کررہے ہیں جس پر وکیل نے کہا کہ جعلی ڈگری ہماری نہیں ہے کسی نے لگا لی ہے۔

عدالت نے استفسارکیا کہ یہ کیسی بات کر رہے ہیں آپ کہ کسی نے لگا لی، جس پر وکیل نے کہا کہ میری درخواست یہ ہے کہ سول ایوی ایشن اور بھی جعلی ڈگریوں کے کیس ہیں، ہر کیس میں الگ طریقہ سے ڈیل کیا جا رہا ہے، کسی کو نکالا جا رہا ہے، کسی کو جبری ریٹائرڈ اور کسی کو ایک سال یا دو سال سزا دی جا رہی ہے۔

جس پرعدالت نے سول ایوی ایشن پربرہمی کا اظہارکرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آپ کوئی بادشاہ ہیں،جب دل چاہا جو ایکشن لے لیا۔

جس پرسول ایوی ایشن نے کہا ڈی جی ہر سال تبدیل ہوتا ہے اس لیے عدالت کی طرح ہر ڈی جی اپنے حساب سے فیصلہ کرتا ہے۔

عدالت نے سول ایوی ایشن سے 21 فروری تک جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

Read Comments