پاکستان سے گزشتہ روز ہونے والے مذاکرات پر آئی ایم ایف نے عدم اطمنان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بجلی ٹیرف میں سبسڈی ختم کرکے صارفین سے بجلی کا مکمل ٹیرف وصول کیا جائے۔
نویں جائزہ اجلاس کے لئے آئی ایم ایف اور حکومت مذاکرات کا آج تیسرا روز ہے۔
ذرائع پاور ڈویژن کے مطابق آئی ایم ایف نے بجلی کی حکومتی تقسیم کارکمپنیوں کی کارکردگی پرعدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ڈسکوزکی 100 فیصد ریکوری نہ ہونے پر شدید تحفظات کا اظہارکیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ڈسکوزکے 100 فیصد بل وصولی میں ناکامی پرشدید تحفظات ہیں، جبکہ آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا کہ 100 فیصد بل وصولی کے بغیر گردشی قرضوں کا خاتمہ ممکن نہیں ہے، حکومت ڈسکوز سے 100 فیصد بل ریکوری کیلئے سخت اقدامات لے۔
ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف تین کےعلاوہ دیگر تمام ڈسکوز کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہے، ساتھ ہی آئی ایم ایف کا مطالبہ ہے کہ گردشی قرض مینجمنٹ پلان کے اہداف حاصل کیے جائیں۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے بجلی ٹیرف میں سبسڈی ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ صارفین سے بجلی کا مکمل ٹیرف وصول کیا جائے ساتھ ہی آئی ایم ایف نے صنعتی شعبے کی ٹیرف سبسڈی کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔