گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے صوبے میں انتخابات کے حوالے سے تاریخ دینے سے معذرت کرلی۔
خیبرپختونخواہ انتخابات کب ہوں گے ؟ تاریخ کے تعین کے بغیرگورنرخیبرپختونخواکا خط الیکشن کمیشن کوموصول ہوگیا۔
حاجی غلام علی نے الیکشن کمیشن کو جوابی خط میں صوبے میں انتخاب کی کوئی تاریخ دینے سے معذرت کرتے ہوئے سیاسی جماعتوں اور سیکیورٹی اداروں سے مشاورت کی تجویز دے دی ۔
گورنر خیبرپختونخوا نے خط میں کہاکہ الیکشن کمیشن اس بات کا تعین کرے کیا ان حالات میں الیکشن ممکن ہیں؟ سیاسی جماعتوں اور سیکیورٹی اداروں سے مشاورت کے بعد الیکشن کی تاریخ کا اعلان کیا جائے، حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے بعد صوبے میں الارمنگ صورتحال ہے ۔
اس سے قبل گورنر ہاؤس خیبر پختونخوا سے جاری ہونے والے ہینڈ آؤٹ میں الیکشن کی تاریخ کا دعویٰ اور شفاف انتخابات یقینی بنانے کا کہا گیا تھا لیکن الیکشن کمیشن کو گورنر کے بھیجے گئے خط میں تو کوئی تاریخ ہی نہیں دی گئی۔
خط میں تجویز دی گئی کہ حالیہ دہشت گردی کے تناظر میں تاریخ طے کرنے سے پہلے سیکیورٹی اداروں اور سیاسی جماعتوں سے مشاورت کر لی جائے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے انتخابات کی تاریخ کے لئے گورنر پنجاب اور گورنر خیبرپختونخوا کو ایک بار پھر خط لکھا گیا تھا۔
خط میں کہا گیا تھا کہ پنجاب اسمبلی 14 جنوری کو تحلیل ہوئی تھی اور جبکہ خیبرپختونخوا اسمبلی 18 جنوری کو تحلیل ہوئی تاہم دونوں گورنر کی جانب سے تاحال الیکشن کی تاریخ نہیں دی گئی ہے۔
خط کے مطابق الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ آرٹیکل 105 کے تحت تحلیل کی صورت میں گورنرکا الیکشن کی تاریخ دینا ضروری ہے۔