سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس عقیل احمد عباسی کا کہنا ہے کہ غیرقانونی تعمیرات کیسز کی بھرمار ہوچکی ہے، پتہ نہیں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ( ایس بی سی اے) میں کیا ہورہا ہے۔
کراچی میں غیرقانونی تعمیرات کے مختلف کیسزکی سماعت ہوئی جس پر جسٹس عقیل احمد عباسی اپنے ریماکس میں کہا کہ غیرقانونی تعمیرات کیسز کی بھرمارہوچکی 10،10سال سے کیسز چل رہے ہیں۔
عدالت نے کہا کہ لوگ پریشان ہیں، داد رسی نہیں ہورہی پتہ نہیں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ( ایس بی سی اے) میں کیا ہورہا ہے، شکایت کرنے والےضابطوں کی کارروائی مکمل کئے بغیرعدالت آرہے ہیں۔
عدالت کا کہنا تھا کہ کسی کوپتہ ہی نہیں غیرقانونی تعمیرات پرعدالت آنے کا کیا طریقہ کار ہے ایک زمانے میں ایس بی سی اے میں شکایت سیل بنانے کا حکم دیا گیا تھا، ایس بی سی اے کوغیرقانونی تعمیرات پرشکایات سننے کا حکم دیا گیا۔
عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سب سن لیں، براہ راست عدالت آنے والے کیسزکو نہیں سنیں گے پہلے ضابطوں کی کارروائی مکمل کریں پھرعدالت سے رجوع کریں۔
عدالت نے وکلا کو ضابطے کی کارروائی کاریکارڈ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔