الیکشن کمیشن آف پاکستان نے چوہدری شجاعت کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کے معاملے پر فیصلہ سنادیا۔
الیکشن کمیشن نے چوہدری شجاعت کی درخواست منظورکرتے ہوئے پرویزالہٰی گروپ کی زیرصدارت (ق) لیگ انٹراپارٹی انتخابات غیرقانونی قراردے دیے۔
الیکشن کمیشن نے چوہدری شجاعت حسین کو مسلم لیگ (ق) کا سربراہ برقرار رکھنے کا فیصلہ دیا ۔
الیکشن کمیشن نے طارق بشیرچیمہ کا پارٹی عہدہ بحال کردیا ۔فیصلہ کے بعد کارکنان نے ایک دوسرے کا منہ میٹھا کرایا ۔
مسلم لیگ ق کے رہنما مصطفی ملک نے میڈیا گفتگومیں کہا کہ ق لیگ چوہدری شجاعت کی تھی ہے اور رہے گی ، سازش ناکام ہوگئی ۔
واضح رہے کہ چوہدری شجاعت حسین نے ق لیگ کے پارٹی صدارت سے ہٹانے، انٹرا پارٹی انتخابات اور سینٹرل ورکنگ کمیٹی اجلاس کے خلاف درخواست دی تھی ۔
پرویز الہی کی زیرصدارت ق لیگ کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی نے شجاعت حسین اور طارق بشیر چیمہ کوپارٹی کے عہدوں سے ہٹانے کا فیصلہ کیا تھا ۔
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے 18 اگست کو مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
مسلم لیگ (ن) کی رہنما اور وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر چوہدری شجاعت کو مبارک باد دی ہے اور کہا کہ اس فیصلے کے نتیجے میں ق لیگ کو چھیننے کی ”فسطائی“ کوشش ناکام ہوگئی۔