پشاور پولیس لائنز کی مسجد میں دھماکے کی رپورٹ پولیس نے تیار کرلی۔
رپورٹ کے مطابق دھماکا ایک بج کر 15 منٹ پر ہوا، دھماکا مسجد کے مرکزی ہال میں ہوا، مسجد کے ہال میں 300 سے 350 افراد کی گنجائش ہوتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق دھماکے سے مسجد ہال کی چھت گرگئی، پولیس لائنزمیں ایلیٹ فورس اور سی ٹی ڈی سمیت مختلف محکمے ہیں، 63 لاشیں اور 157 زخمیوں کو ملبے سے نکالا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاک آرمی اور ریسکیو کی مدد سے آپریشن جاری ہے، واقعے میں دھماکا خیز مواد کا استعمال کنفرم ہوا ہے، خودکش حملے کے ہونے کو رول آوٹ نہیں کیا جاسکتا، مختلف ٹیموں کی انویسٹی گیشن جاری ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پشاور میں پولیس لائنز کی مسجد میں ہونے والے خودکش دھماکے میں اب تک شہید ہونے والوں کی تعداد 83 ہوگئی ہے جبکہ 170 سے زائد افراد زخمی ہیں۔
پشاور دھماکے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ وزیراعظم شہباز شریف کو پیش کردی گئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پولیس لائنز میں ہونے والا دھماکا خودکش تھا، پولیس لائنز میں حملہ آور کس طرح داخل ہوا، اس بات کی تحقیقات کی جارہی ہیں، جائے وقوعہ سے خودکش حملے کے شواہد ملے، سی سی ٹی وی فوٹیج سے تحقیقات جاری ہیں۔
رپورٹ کے مطابق مسجد کے پلر گرنے سے چھت منہدم ہوئی، زیادہ نقصان چھت منہدم ہونے سے ہوا، ناقص سیکیورٹی اقدامات پر اعلیٰ تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔