پشاور کی پولیس لائنز میں موجود مسجد میں ہونے والے خود کش دھماکے میں زخمی ہونے والے عینی شاہد کا کہنا ہے کہ نماز کےلئے کھڑے تھے کہ اچانک دھماکہ ہوا۔
پشاورمیں پولیس لائنز کی مسجد میں ظہرکی نماز کے دوران ہونے والے دھماکے میں اب تک 30 افراد شہید اور 100 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
آج نیوز سے خصوصی گفتگو میں زخمی پولیس اہلکار محمد عمران نے بتایا کہ نمازی فرض کے لیے کھڑے ہوئے تھے، اقامت ہو رہی تھی کہ اسی دوران دھماکہ ہوگیا۔
زخمی پولیس اہلکار کے مطابق دھماکے کے وقت مسجد میں 300 سے زائد نمازی موجود تھے۔
نمائندہ آج نیوز کے مطابق پولیس لائنز کی مسجد میں نہ صرف پولیس افسران اور اہلکار بلکہ علاقے کے کاروباری حضرات بھی نماز ادا کرتے ہیں۔
پیر کا دن معمول سے زیادہ مصروف ہوتا ہے جس کی وجہ سے 200 سے 300 نمازی مسجد میں موجود تھے۔
جائے وقوعہ کی فوٹیج سے ظاہر ہوتا ہے کہ دھماکہ مسجد کے اگلے حصے میں ہوا جس سے سامنے کی دیوار گر گئی۔ التبہ مسجد کی بالائی چھت اپنی جگہ موجود رہی۔
محمد عمران کے مطابق دھماکے سے مسجد کا ایک حصہ شہید ہوگیا۔
سیکیورٹی حکام کے مطابق خودکش بمبار نے پہلی صف میں خود کو اُڑایا۔
حکام کے مطابق زیادہ تر افراد چھت کا ملبہ گرنے سے زخمی ہوئے، چھت کے ملبے تلے مزید کچھ لوگ دبے ہوئے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ مسجد میں ایک ہزار سے زائد نمازیوں کی گنجائش ہے۔
لوگ اپنی مدد آپ کے تحت بھی زخمیوں کو نکالنے کی کوشش میں مصروف ہیں۔