سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے لال حویلی سیل کیے جانے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ میں متروکہ وقف املاک کیخلاف درخواست دائرکردی۔
راولپنڈی پولیس اور متروک وقف املاک نے آج صبح عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی رہائش گاہ لال حویلی کے 6 یونٹس کو سیل کیا ہے۔
شیخ رشید نے لال حویلی کے یونٹس ڈی سیل کرنے کی استدعاکرتے ہوئے درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ بورڈ کا اقدام غیرقانونی ،انتقامی اور سیاسی ہے۔
لاہورہائیکورٹ راولپنڈی بنچ نےشیخ رشید کی درخواست 11 بجے سماعت کے لیے مقرر کردی ہے۔
متروکہ وقف املاک کے خلاف درخواست لاہور ہائیکورٹ راوالپنڈی بینچ میں دائر کرنے کے بعد مڈریا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ یہ مجھے گرفتار کرنے کا سوچ رہے تھے، مجھے فون کرو مںع تھانے آجاؤں گا، انہوں نے 16 وزارتوں کی تحققا ت کںر لکنچ کچھ نہ ملا۔
سابق وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ کسی مںم ہمت ہے تو آؤ لال حوییل گراؤ، مںع کال دوں گا اور راولپنڈی بند کرا دوں گا، مجھے اس عمر مں تنگ نہ کرو۔
انہوں نے مزید کہا کہ مہیش بٹ لال حویلی پر فلم بنانا چاہتے تھے، لندن میں بھی 3 پارٹیوں نے فلم بنانے کی بات کی، فلم بنی تو مجھے اس کے رائٹ ملنے ہیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ ایف آئی اے کے کسی آدمی نے لال حویلی کی حدود میں قدم رکھا تو آئینی حق استعمال کریں گے، یہ آدھے مرلے کی لڑائی لڑرہے ہیں، آصف نامی شہری اس شہر کو بلاک کرنا چاہتا ہے، ہم چاہیں تو ابھی مری روڈ بلاک کرسکتے ہیں۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ میں ہر روز 3 بجے پریس کانفرنس کروں گا اور آپ کو بے نقاب کروں گا، انہیں برداشت نہیں کہ لال حویلی پر فلم بنے، انہیں اصل تکلیف یہ ہے کہ میں عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں۔