سویڈن میں قرآن پاک کے بے حرمتی کے خلاف پاکستان سمیت دنیا بھر میں مسلمانوں کا احتجاج جاری ہے۔
بھارت، ہالینڈ اور سویڈن میں چند دنوں کے اندر قرآن پاک کی بے حرمتی کے مسلسل واقعات کی مذمت کے لیے ہزاروں کی تعداد میں نے جمعہ کو ملک گیر احتجاجی مظاہرے کیے۔
مظاہرین نے خبردار کیا کہ انسانی حقوق کے علمبردار سیکولر یورپ اور بھارت دو ارب مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مشتعل کر کے عالمی امن کو تباہ کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔
پاکستانیوں میں پائے جانے والے غم و غصے کے پیش نظر پاکستان میں قائم سویڈش سفارت خانے نے اپنے ایک بیان میں قرآن پاک کے بے حرمتی کے واقعے سے اظہارِ لاتعلقی کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قرآن پاک کی بے حرمتی پر سویڈش وزیراعظم کا اظہار افسوس
ایمبیسی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ”سویڈن میں انتہائی دائیں بازو کی انتہا پسند شخصیت کی طرف سے کیے جانے والے اسلامو فوبک فعل کو سویڈن کی حکومت سختی سے مسترد کرتی ہے۔ یہ عمل کسی بھی طرح سویڈش حکومت کی رائے کی عکاسی نہیں کرتا۔“
روئٹرز کے مطابق قرآن پاک کی بے حرمتی 22 جنوری کو ڈنمارک کی دائیں بازو کی ایک جماعت ہارڈ لائن کے رہنما راسموس پالوڈان نے کی تھی، راسموس کے پاس سویڈن کی شہریت بھی ہے، اور وہ ماضی میں متعدد اسلام مخالف مظاہرے کرچکا ہے۔
راسموس کے پاس پولیس کی جانب سے حاصل کیے گئے اجازت نامے میں کہا گیا تھاکہ اس کا احتجاج اسلام کے خلاف ہے، اس کا ماننا ہے کہ ترک صدر طیب اردگان سویڈن میں آزادی اظہار پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔