وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے سابق وزیراعظم عمران خان کو معاشی کارکردگی پر براہ راست مذاکرے کا چیلنچ کردیا۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کے دوران اسحاق ڈار نے معاشی بد حالی کا ذمہ دار عمران خان کو ٹھراتے ہوئے کہا کہ عمران جھوٹ بولنے کے عادی ہیں، انہوں نے آج بھی جھوٹے الزامات لگائے، موجودہ حکومت آپ کی تباہی کو ٹھیک کر رہی ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ آپ کو چوری کے الیکشن کے ذریعے لایا گیا تھا، آپ کو اچھی معیشت ملی تھی جسے آپ بہتر بنا سکتے تھے، آپ کے لوگ ٹکٹ کے لئے نواز شریف کے آگے لائن میں کھڑے ہوتے تھے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ میں اور عمران خان ایک دوسرے کو اچھی طرح جانتے ہیں، ہم نے 2018 میں جی ڈی پی گروتھ ریٹ 6.10 فیصد پر چھوڑی تھی، عمران کی وجہ سے ملک میں مہنگائی کا طوفان آیا، آپ نے ڈالر کو کھلا چھوڑ دیا جس سے ڈالر مہنگا ہوا۔
پی ٹی آئی چیئرمین سے مخاطب ہوکر وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آپ نے کہا کہ ہم نے 30 ہزار ارب ڈالر کا قرضہ لیا، سرمایہ کاری کانفرنس میں آپ ملک کو بدنام کرتے تھے، دنیا کو بتاتے تھے کہ پاکستان میں سب کرپٹ لوگ ہیں، کرپشن کی کہانی سن کر کون سرمایہ کاری کرے گا۔
عمران خان سے معافی کا مطالبہ کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ عمران خان کو قوم سے معافی مانگنی چاہئے، آپ نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کر کے توڑا، عمران معیشت کی راہ میں بارودی سرنگیں بچھا کر گئے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ شوکت ترین کی آڈیو لیکس ریکارڈ پر ہیں، ایسے اقدامات بغاوت کے زمرے میں آتے ہیں، ہم نے سیاست سے زیادہ ریاست کے بارے میں سوچا ہے، لہٰذا اپنے معاشی ماہرین لے آئیں، نمبرز پر مذاکرہ کر لیتے ہیں۔