پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ 2 روز میں پاکستان کا ساڑھے 4 ٹریلین روپے کا قرضہ بڑھا دیا گیا، ڈالر کی قدر بڑھنے سے مہنگائی کا طوفان بدتمیزی ہوگا، حکومت کے پلے جو کچھ پڑے گا اس کے ریٹ بڑھائیں گے، پچھلے 9 ماہ میں پاکستان کےعوام نے مہنگائی کا طوفان دیکھا۔
سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں شوکت ترین اور مزمل اسلم کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 36 گھنٹے میں ساڑھے 4 ہزار ارب کا قرض بڑھ گیا ہے، ڈالر کی قدر بڑھنے سے ملکی معیشت پر اثرات مرتب ہوں گے۔
اسد عمر نے کہا کہ ملک میں مہنگائی تیزی سے بڑھ رہی ہے، مہنگائی ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ جائے گی، کہا گیا تھا کہ ڈالر 200 روپے سے نیچے آجائے گا، ان لوگوں کی وجہ سے ہزاروں کاروبار بند ہوگئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسئلہ معاشی نہیں قومی سلامتی کابن چکا، رجیم چینج کے باعث ملکی معیشت تباہ ہوگئی، زرمبادلہ کے ذخائر 3 ہفتے کے رہ گئے ہیں، معاشی بحران کے باعث سماجی بحران پیدا ہورہا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ 90 دن میں انتخابات کروانا آئین میں لکھا ہے، 90 روز میں انتخابات نہ ہوں تو مقدمہ بنتا ہے، سانحہ71 عوام کا مینڈیٹ نہ ماننے کی وجہ سے ہواتھا، آج پھر قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالا جارہا ہے، ان لوگوں نے اپنی انا کے لئے معیشت کو کھائی میں گرادیا ہے، نئے مینڈیٹ پر نہیں گئے تو مسائل بڑھیں گے، ملکی مسائل کا واحد حل فوری انتخابات ہیں، گیس اور بجلی کی قیمتیں بڑھانے کی بات ہورہی ہے۔
اسد عمر نے مزید کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل میں نئے انتخابات نئی مردم شماری کے تحت ہونے کا فیصلہ نہیں ہوا، یہ لوگ عمران خان کی مقبولیت سے خوفزدہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پرویزالہٰی کو فواد چوہدری سے متعلق بیان نہیں دینا چاہیئے تھا، کل فواد چوہدری کی ضمانت ہوجائے گی، ہم فواد چوہدری کا انتظار کررہے ہیں، وی لو یو فواد چوہدری، نہتےفرخ حبیب پر پولیس کے ساتھ ڈکیتی کا پرچہ کٹا، عدالت نے 3 مرتبہ فواد چوہدری کو پیش کرنے کا حکم دیا۔
سابق وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین نے ڈالر بے قابو ہوجانے پر کہا کہ ایک دن میں روپے کی قدر میں 34 روپے کی کمی ہوئی، ہم ڈالر182روپے کا چھوڑ کرگئے تھے، انہوں نے 2 روز میں پاکستان کا ساڑھے 4 ٹریلین روپے کا قرضہ بڑھا دیا۔
انہوں نے کہا کہ ملکی زرمبادلہ مزید کم ہوگیا ہے، آئی ایم ایف 3.2 ٹریلین ٹیکسزکی بات کررہا ہے اور اب تک قرضوں میں ساڑھے 12 ٹریلین کا اضافہ ہوچکا ہے، حکومت کے پلے جو کچھ پڑے گا اس کے نرخ بڑھائے جائیں گے۔
شوکت ترین نے واضح کیا کہ ڈالر کی قدر بڑھنے سے مہنگائی کا طوفان بدتمیزی ہوگا اور آنے والے دنوں میں بے روزگاری میں اضافہ ہوگا، حکومت م زید ٹیکس بڑھائے گی جس کا بوجھ عوام پر پڑے گا۔