سی ویو کراچی سے خاتون ڈاکٹر کی لاش ملنے کے کیس میں کوئی اہم پیشرفت سامنے آسکی، آج ہونے والی سماعت میں پولیس نے ملزمان کوعدالت میں پیش کردیا۔
مزید پڑھیں: سارہ ملک کی موت ساحل پر پڑے رہنے سے ہوئی، پوسٹ مارٹم رپورٹ
تفتیش آگے نہ بڑھنے کے باعث تفتیشی افسر مقدمے کا چالان پیش کرنےمیں ناکام رہا جس پرعدالت نے آئندہ سماعت پرچالان پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
کیس کی سماعت 30 جنوری تک ملتوی کردی گئی۔
کراچی کے ساحل سی ویو سے سارہ ملک نامی لڑکی کی لاش ملنے کے معاملے پر سینئیر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ( ایس ایس پی ) زاہدہ پروین نے بتایا کہ 6 جنوری کو ”15“ پر جمال نامی شخص نے ڈوبنے کی اطلاع دی تھی۔
مزید پڑھیں: سارہ ملک کی ناک اور آنکھوں پر نشانات تھے، ایس ایس پی زاہدہ پروین
پولیس نے لڑکی کا بیگ اور دیگر چیزیں تحویل میں لیں، بیگ سے ایک اسپتال کا کارڈ ملا۔ گزشتہ اتوار کی صبح سمندر کنارےسارہ کی لاش ملی جسے میڈیکل کیلئے اسپتال بھیجا گیا جہاں پتا چلا کہ باڈی دو روز پرانی نہیں ہے۔
ایس ایس پی زاہدہ پروین کے مطابق سارہ کی آنکھوں پر تشدد کے نشانات تھے، ناک پر بھی نشانات ہیں۔
مزید پڑھیں: سی ویو سے خاتون ڈاکٹر کی لاش ملنے کا معاملہ، ملزم شان کا بیان ریکارڈ کر لیا گیا
ایس ایس پی کے مطابق مقدمے میں اسپتال کے مالک شان سلیم اور خاتون کو نامزد کیا ہے، ملزم شان سلیم کو گرفتار کرلیا ہے، شان نے سارہ ملک کا موبائل چھپا دیا تھا، وقاص احمد شان سلیم کا پارٹنر ہے۔