ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ پہلے ہی کہا تھا ہم نے حصہ نہ لیا تو الیکشن الیکشن نہیں کہلائے گا۔
خالد مقبول صدیقی نے ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے ہمراہ بہادرآباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات ہوگئے، جو کامیاب نظر آرہے ہیں وہ شرمندہ بھی نظر آرہے ہیں، جو الیکشن میں شریک ہوئے تاریخ انہیں مجرم بھی ٹھہراسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے مردم شماری کے تحت حلقہ بندیاں کیں، جس قانون کے تحت حلقہ بندیاں ہوئی وہ قانون واپس لے لیا گیا۔
خالد مقبول صدیقی نے مزید کہا کہ بلدیاتی انتخابات بغیر حلقہ بندیوں کے ہوئے، حلقہ بندیاں ہی نہیں تو بلدیاتی انتخابات کی کوئی اہمیت نہیں، پہلے ہی کہا تھا کہ ہم نے حصہ نہ لیا تو الیکشن الیکشن نہیں کہلائے گا۔
خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ ہمیں آئینی، قانونی جواز بتایا جائے، ان انتخابات کی سیاسی حیثیت کیا ہے، اس الیکشن کا ٹرن اوٹ 4 سے 5 پرسینٹ سے زیادہ نہیں تھا۔
انہوں نے کہاکہ انتخابات کے دن کراچی میں کوئی حلقہ بندیاں نہیں تھیں، جو لوگ رائے بناتے ہیں ہم ان کے پاس بھی جائے گے، ہم فروری کے پہلے ہفتے سے عوام میں جائیں گے، اب سڑکوں پر جا کر اب بات ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے پہلے سندھ حکومت اور الیکشن کمیشن دوبارہ حلقہ بندیوں کا آغاز کرے۔