تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی استعفی واپس لینے پارلیمنٹ پہنچے لیکن دروازے بند ملنے پر اسپیکرقومی اسمبلی کے گھرکے باہردھرنا دے دیا۔ کچھ رہنما الیکشن کمیشن پہنچ گئے
اسپیکر کو اپنے استعفے واپس لینے کی ای میل بھیجنے کے بعد پی ٹی ارکان ارکان پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے جہاں دروازے بند نہ ملے، اندرجانے کی اجازت نہ ملنے پر مسٹرانکلیو آئے تاہم اسپیکر راجہ پرویز اشرف سے ملاقات کی خواہش وہاں بھی پوری نہیں ہوئی تو ان اراکین نے اسپیکر کے گھر کے باہر دھرنا دے دیا۔
تحریک انصاف کے اراکین کا کہنا ہے کہ استعفی واپس لینے اور جعلی قائد حزب اختلاف کوہٹانے آئے تھےلیکن اسپیکر ملاقات نہیں کررہے۔
تحریک انصاف کے رہنماء عامر ڈاگرکی سربراہی میں پی ٹی آئی اراکین نے حکومتی رویے کے خلاف نعرے بازی بھی کی ۔
عامرڈوگرنے میڈیا سے گفتگو میں کہاکہ عمران خان کی ہدایت پرجعلی قائد حزب اختلاف کوہٹانے کے لیے پارلیمنٹ آئے تھے تاہم حکومت نے4 دن کیلئے پارلیمنٹ بند کردی ہے ، اب اسپیکرسے ملاقات کرینگے تاکہ استعفے واپس لیں۔
عامر ڈوگرکا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد جعلی اپوزیشن لیڈرکو نکال ک اپنا اپوزیشن لیڈرلانا ہے، انتخابات کا ماحول بن چکا ہےاب ہمیں راستہ نکالنا ہے۔ قومی اسمبلی بھی جلدتحلیل ہوجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم الیکشن کمیشن جا کر بتائیں گے کہ استعفے دے دیے ہیں تا کہ اگر کوئی اسپیکر غلط کام کرے تو انہیں پہلے سے پتہ ہونا چاہیئے۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف کے ارکان نے اسپیکر قومی اسمبلی سے لیڈر آف اپوزیشن اور پارلیمانی پارٹی کے عہدے تحریک انصاف کو دینے کیلئے استعفیٰ واپس لینے کی استدعا کی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف نے 79 ارکان کے استعفوں کی منظوری کے بعد 44 ارکان قومی اسمبلی کے استعفے واپس لینےکا فیصلہ کیا ہے۔
اس حوالے سے سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی اسد عمر اپنی ٹویٹ میں کہا کہ، ’اسپیکر ابھی تک تمام اسمبلی ارکان کےاستعفے قبول نہیں کررہے، اسلئے پارٹی چیئرمین کی ہدایات کے مطابق 44 ارکان اسمبلی نے اپنے استعفے واپس لینے کا فیصلہ اسپیکر قومی اسمبلی کو ای میل کردیا ہے، اگلا قدم اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی ہو گی‘۔
پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے بھی اسی حوالے سے کی جانے والی ٹویٹ میں بتایا کہ 45 ممبران اسمبلی نے اسپیکر قومی اسمبلی سے لیڈر آف اپوزیشن اور پارلیمانی پارٹی کے عہدے تحریک انصاف کو دینے کیلئے استعفیٰ واپس لے لیے ہیں۔
واضح رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے چند روز قبل پی ٹی آئی کے مزید 35 ارکان کے استعفے منظور کیے جانے کے بعد سے مستعفی ارکان کی کل تعداد 79 ہوگئی تھی۔