پاکستان تحریک انصاف نے 79 ارکان کے استعفوں کی منظوری کے بعد 44 ارکان قومی اسمبلی کے استعفے واپس لینےکا فیصلہ کرلیا۔
اس حوالے سے سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی اسد عمر اپنی ٹویٹ میں کہا کہ، ’اسپیکر ابھی تک تمام اسمبلی ارکان کےاستعفے قبول نہیں کررہے، اسلئے پارٹی چیئرمین کی ہدایات کے مطابق 44 ارکان اسمبلی نے اپنے استعفے واپس لینے کا فیصلہ اسپیکر قومی اسمبلی کو ای میل کردیا ہے‘۔
ٹویٹ میں ان 44 ارکان کے ناموں کی فہرست شیئرکرنے والے اسدعمرنے واضح کیا کہ اگلا قدم اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی ہو گی۔
پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے بھی اسی حوالے سے کی جانے والی ٹویٹ میں بتایا کہ 45 ممبران اسمبلی نے اسپیکر قومی اسمبلی سے لیڈر آف اپوزیشن اور پارلیمانی پارٹی کے عہدے تحریک انصاف کو دینے کیلئے استعفیٰ واپس لے لیے ہیں۔
فواد چوہدری کے مطابق، ’اس اقدام کا مقصد جعلی اپوزیشن لیڈرسے جان چھڑانا اور اعتماد کے ووٹ میں لوٹوں کوشہباز شریف کو ووٹ دینے سے روکنا ہے‘۔
واضح رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے چند روز قبل پی ٹی آئی کے مزید 35 ارکان کے استعفے منظور کیے جانے کے بعد سے مستعفی ارکان کی کل تعداد 79 ہوگئی تھی۔
بعد ازاں پی ٹی ارکان نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات چیت کے دوران اپنے تحفطات بتاتے ہوئے کہا تھا ک ہم اجلاس میں شرکت کیلئے آئے توانہوں نے ااجلاس مؤخرکردیا او استعفوں کی منظوری کیلئےآئے تو اسپیکر نے اس سے قبل ہی ہمارے استعفے منظورکرلیے۔