وزیرآباد میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر حملے کی تفتیش میں تنازعات کے معاملے پر محکمہ داخلہ پنجاب نے جے آئی ٹی سربراہ کے ساتھ اختلافات رکھنے والے تمام ارکان تبدیل کر دئیے۔
سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں عمران خان پر حملے کی تفتیش کرنے والی جے آئی ٹی کے نئے ارکان کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔ نئے ارکان کی تقرری کا نوٹیفکیشن 14جنوری کو جاری کیا گیا۔
مزید پڑھیں: عمران خان فائرنگ کیس کی جے آئی ٹی وزارت داخلہ میں چیلنج
نوٹیفکیشن کے مطابق جے آئی ٹی کے نئے ارکان میں ڈی پی او ڈی جی خان محمد اکمل ، ایس پی انجم کمال اورڈی ایس پی سی آئی اے جھنگ ناصر نواز بھی شامل ہیں۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی محکمہ کے چوتھے رکن کی تقرری کا فیصلہ جے آئی ٹی کے سپرد کردیا گیاہے۔
مزید پڑھیں: جے آئی ٹی اور سی سی پی او لاہور میں اختلافات
دوسری جانب ذرائع کا بتانا ہے کہ پرانی جے آئی ٹی میں اختلافات سامنے آنے پر نئے ارکان کی تقرری کی گئی ، پرانے ارکان نے جے آئی ٹی سربراہ کی تفتیش اور طریقہ کار پر اعترضات کیے تھے ۔
ذرائع نے کہا کہ سابق ممبران نے غلام محمود ڈوگر پر سیاسی بنیادوں پر تفتیش کرنے کے الزامات عائد کیے تھے۔
مزید پڑھیں: عمران خان پر عمارت کی چھت سے فائرنگ کا دعویٰ مشکوک ہوگیا
واضح رہے کہ 3 نومبر 2022 کو لانگ مارچ کے دوران وزیر آباد میں قاتلانہ حملے میں سابق وزیرِ اعظم عمران خان فائرنگ سے زخمی ہوگئے تھے۔
واقعے میں ایک شخص جاں بحق اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان و دیگر رہنماؤں سمیت 13 افراد زخمی ہوئے تھے۔
مزید پڑھیں: عمران خان حملہ کیس: ملزم نوید کا بھائی اور بھانجا بازیابی کے بعد رہا
فائرنگ کرنے والے شخص نوید کو بعد میں کنٹینر کے قریب سے پکڑ لیا گیا تھا جس نے عمران خان پر فائرنگ کا اعتراف بھی کیا تھا۔