نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن رضا نقوی نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔
حلف برداری کی پروقار تقریب گورنر ہاؤس پنجاب میں منعقد کی گئی، جہاں گورنر بلیغ الرحمان نے محسن نقوی سے نگراں وزیرِ اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے ایکٹ 244 اے کے تحت حزبِ اختلاف کی جانب سے نامزد کئے گئے محسن رضا نقوی کو نگراں وزیرِ اعلیٰ پنجاب مقرر کیا ہے۔
محسن رضا نقوی نے اپنی تقرری پر شکرگزاری کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ ”میں انشاء اللہ پنجاب کی غیور عوام کے نمائندوں کو الیکٹ کروانے کے عمل کو نیک نیتی اور خوش اسلوبی سے انجام دینے کی کوشش کروں گا، جس پر کسی کو شک و شبہ کی گنجائش نہ ہو۔“
قبل ازیں، چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کی تقرری کیلئے الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس ہوا، جس میں محسن رضا نقوی کی تعیناتی پر اتفاق کیا گیا۔
اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں سیکرٹری الیکشن کمیشن اور دیگر ممبران شریک ہوئے۔
اجلاس میں نگراں وزیراعلیٰ کیلئے بھجوائے چار ناموں پر غور کیا گیا۔
سیکرٹری الیکشن کمیشن نے نگران وزیر اعلیٰ کے لئے تجویز کردہ چاروں ناموں پر بریفنگ دی جس میں نامزد امیدواران کی مکمل تفصیلات اور متعلقہ شعبوں میں سروس کے بارے میں بتایا گیا۔
اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ حکومت نے نوید اکرم چیمہ اور احمد نواز سکھیرا کا نام تجویز کیا ہے، جبکہ اپوزیشن نے محسن رضا نقوی اور احد چیمہ کا نام تجویز کیا ہے۔
سید محسن رضا نقوی لاہور میں پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم لاہور کے کریسنٹ ماڈل ہائی اسکول سے حاصل کی، گورنمنٹ کالج لاہور میں زیر تعلیم رہے، اعلیٰ تعلیم کے لئے امریکا چلے گئے۔
میامی میں قیام کے دوران سید محسن رضا نقوی امریکی ٹی وی چینل سی این این سے بطور رپورٹر وابستہ ہوگئے، اعلیٰ تعلیم کے بعد پاکستان لوٹے تو سی این این کے ریجنل ہیڈ بنا دیے گئے، 2009 میں محسن نقوی نے پاکستان میں ضلعی سطح کا چینل شروع کیا۔
حکمران یا اپوزیشن اتحاد کے تجویز کردہ ناموں میں سے حتمی فیصلے کا اختیار الیکشن کمیشن کے پاس تھا، آئین کے تحت الیکشن کمیشن کو آج رات 12 بجے تک فیصلہ دینا تھا۔
پنجاب اسمبلی کے قائد حذب اختلاف اور قائد حزب اقتدار کے درمیان اتفاق رائے نہ ہونے پر معاملہ پارلیمانی کمیٹی تک پہنچا، وہاں بھی کسی نام پر اتفاق نہ ہونے پر معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس آیا تھا۔
مشاورت کے بعد اجلاس میں پنجاب کے نگران وزیراعلیٰ کے نام کی منظوری دی گئی الیکشن کمیشن اب محسن نقوی کا نام گورنر کو بھجوائے گا۔
آئینی ماہرین کے مطابق نگران وزیراعلیٰ پنجاب تقرری کی آئینی مدت آج رات 10 بج کر 10 منٹ تک تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب میں نگراں وزیراعلیٰ کا فیصلہ اور نوٹیفکیشن آج ہی جاری کیا جائے گا۔
نگراں وزیر اعلیٰ کے لئے حکومت نے سردار احمد نواز سکھیرا اور نوید اکرم چیمہ کا نام تجویز کیا تھا جبکہ اپوزیشن کی جانب سے احمد چیمہ اور محسن نقوی کو نامزد کیا گیا تھا۔
وزیراعلی ہپنجاب پرویز الہٰی نے سردار احمد نواز سکھیرا کو نگراں وزیراعلی کے لئے تجویز کیا تھا۔
سردار احمد نواز سکھیرا اس وقت سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن ہیں، وہ 31 جنوری کو ریٹائر ہوں گے، وہ اس وقت سینئر ترین بیوروکریٹ ہیں، وفاقی سیکرٹری کابینہ ڈویژن کے اہم عہدے پر سینئر ترین بیوروکریٹ کو تعینات کیا جاتا ہے۔
سردار احمد نواز سکھیرا وہ سیکرٹری اطلاعات سمیت مختلف وزارتوں کے سیکرٹریز کے طور پر خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔
نوید اکرام چیمہ سینئر بیورو کریٹ اور گریڈ 22 کے افسر رہ چکے ہیں، سابق وزیراعظم نواز شریف کے دور میں انہیں پنجاب کا چیف سیکریڑی بھی تعینات کیا گیا۔
نوید اکرام چیمہ سیکریڑی ہاؤسنگ کے طور پر بھی اپنے فرائض انجام دے چکے ہیں، وہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے مینجر اور پنجاب پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین کے عہدے پر فائض رہ چکے ہیں۔
سنجیدہ مزاج کے حامل نوید اکرم چیمہ مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریک انصاف دونوں ہی کے قریبی تصور کیے جاتے ہیں اور پارٹیوں کے دور اقتدار میں انہیں اہم ذمہ داریاں سونپی گئیں۔
احد چیمہ کا تعلق پنجاب کے ضلع حافظ آباد سے ہے، وہ پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروسز کے گریڈ 20 کے افسر تھے۔
احد چیمہ وہ پہلے افسر ہیں، جنہوں نے دوران سروس 3 سال جیل میں گزارے، سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی نے احد چیمہ کو 2005 میں تعلیم کے پروگرام ’پڑھا لکھا پنجاب‘ کا کوآرڈینیٹر مقرر کیا۔
شہباز شریف نے وزیراعلیٰ بنتے ہی 2008 میں احد چیمہ کو سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن پنجاب تعینات کردیا، شہباز شریف نے بعد میں احد چیمہ کو لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کے سربراہ کا چارج بھی دے دیا۔
احد چیمہ نے پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کے گزشتہ ادوار میں نمایاں پوزیشنز پر کام کیا ، شہباز شریف کے قریب ہونے اور کئی محکموں کی باگ ڈور سنبھالنے پر انہیں ڈیفیکٹو چیف منسٹر بھی کہا جاتا تھا۔
پی ٹی آئی کی حکومت میں احد چیمہ نے مختلف مقدمات میں 3 سال جیل میں گزارے تاہم عدالت سے بے گناہ قرار دیے جانے کے بعد انہیں رہا کردیا گیا تھا۔
احد چیمہ نے کچھ دن قبل ہی ملازمت سے استعفیٰ دیا اور اب انہیں وزیراعظم شہباز شریف کا مشیر مقرر کردیا گیا ہے، جس کا نوٹیفکیشن صدر عارف علوی کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔