ماہر قانون جسٹس شائق عثمانی نے پرویز الٰہی کا الیکشن کمیشن کے نامزد کردہ نگراں وزیراعلیٰ کے خلاف سپریم کورٹ جانا بلا جواز قرار دے دیا۔
آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں گفتگو کرتے ہوئے جسٹس شائق عثمانی نے کہا کہ الیکشن کمیشن پنجاب کے وزیراعلیٰ کو مقرر کر سکتا ہے، آئین میں واضح لکھا ہے الیکشن کمیشن کا فیصلہ آخری ہوتا ہے، پرویز الٰہی سپریم کورٹ جا کر کیا کریں گے، سابق چیف الیکشن کمشنر فخرالدین جی ابراہیم نے بھی نگران وزیراعظم مقرر کیا تھا۔
عمران خان نا اہلی کیس پر جسٹس شائق عثمانی نے کہا کہ اگر عمران خان پارٹی چیئرمین کے عہدے سے ہٹا دینے کے باوجود تحریک انصاف کے سربراہ رہیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں بہت سی قوتیں ہیں، پی پی کی خواہش رہی ہے کہ وہ کسی طرح سے کراچی میں کامیاب ہو جائے، البتہ جماعت اسلامی ماضی میں ہر بلدیاتی انتخاب میں کامیاب ہوتی تھی مگر ایم کیوایم کے آنے کے بعد جماعت اسلامی کامیاب نہیں ہوئی۔
سفارتی سائفر سے متعلق اپیلوں پر سپریم کورٹ میں سماعت مقرر ہونے پر جسٹس شائق عثمانی نے کہا کہ عدالت اس کیس کو مسترد کردے گی، سپریم کورٹ کو یہ کیس سننے کی ضرورت نہیں تھی۔
اس موقع پر رہنما پیپلز پارٹی نفیسہ شاہ کا کہنا تھا کہ سیاسی جھٹکے عمران خان کی حکمت عملی کی وجہ سے آرہے ہیں، بہتر تھا پورے ملک میں ایک ساتھ الیکشن ہوتے، عمران نے سیاسی استحکام کو نقصان پہنچایا۔
نفیسہ شاہ کا کہنا تھا کہ پنجاب میں غیر یقینی کی فضا ایک سال سے قائم ہے اور خیبر پختونخوا میں امن امان کی صورتحال خراب ہے، اگر پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی سے پوچھتے تو وہ بھی اسمبلی تحلیل کے حق میں نہ ہوتے۔
پروگرام میں بات کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر اور رہنما تحریک انصاف علی محمد خان نے نگراں وزیراعلیٰ کے پی کی تقرری پر کہا کہ اچھی بات ہے اعظم خان کا نام متفقہ طور سامنے آیا، پنجاب میں بھی گومگوں صورتحال ختم ہونی چاہیے تھی۔