جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ جماعت اسلامی اپنا میئر لانے کی پوزیشن میں ہے، میئر شپ پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی سے کہا ہے ہمارے مینڈیٹ کا احترام کرے۔ پیپلز پارٹی فاتح ہوتی تو انہیں مبارکباد دیتے۔
ملاقات میں دونوں جماعتوں کا بلدیاتی الیکشن میں چرائے گئے مینڈیٹ کی واپسی کیلئے مشترکہ جدوجہد پر اتفاق ہوا۔
حافظ نعیم الرحمان سے جب ایک صحافی نے سوال کیا کہ اگر آپ پیپلز پارٹی کے ساتھ نہ گئے تو وہ آپ کو کام نہیں کرنے دیں گے اور مالی مشکلات کا سامنا بھی ہوگا۔
جس پر ان کا کہنا تھا کہ یہ ہمارے ٹیکسوں کے پیسے سے حکومت چلارہے ہیں، یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ کوئی کہے میرے پاس نہ آئے تو پیسے نہیں دوں گا، یہ کسی کے والد صاحب کے نہیں ہمارے ٹیکسوں کے پیسے ہیں، جو ہمارا حق بنتا ہے ہم ہر صورت لیں گے۔
اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما علی زیدی نے کہا کہ چرائے گئے مینڈیٹ کی واپسی کیلئے مشترکہ ردعمل کمیٹی قائم کردی گئی ہے، جس میں دونوں جماعتوں کے دو دو اراکین ہوں گے۔
علی زیدی نے دعویٰ کیا کہ اگلی صوبائی حکومت ہماری ہوگی، ہم میئر کو اختیار دیں گے۔
الیکشن سے پہلے بھی ہمارا رابطہ تھا، سیاست میں اختلاف رائے ہوتا رہتا ہے، آپس میں بیٹھنے کا مقصد ملک کی بہتری ہونا چاہئے۔
پی ٹی آئی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ 40 سے زائد حلقے ایسے ہیں جہاں ہمارا مینڈیٹ چرایا گیا، الیکشن کمیشن کو پارٹی کی جانب سے خط لکھا ہے۔ زرداری مافیا نے شہر میں تباہی کا نظام چلایا ہے۔
علی زیدی کا کہنا تھا کہ فارم گیارہ کے حساب سے الیکشن کا نتیجہ آنا چاہیے، بلدیاتی الیکشن کے نام پر ڈراما ہوا، جعل سازی سے ووٹوں کی تعداد میں اضافہ کیا گیا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں، ن لیگ نے یقین دلایا ہے کہ تمام ساتھی پی پی سے تعاون کریں گے۔
جبکہ ن لیگ کے رہنما شاہ محمد شاہ نے کہا کہ میئر کو میرٹ پر آنا چاہیے، قومی و صوبائی ضمنی الیکشن میں مل کر حصہ لیں گے۔