الیکشن کمیشن کی جانب سے عمران خان کی7 حلقوں سے کامیابی کے نوٹیفیکیشن کا معاملہ تو حل ہو گیا تاہم کامیابی کے نوٹیفیکیشن کے باوجود حلف لینے تک یہ حلقے بلاک رہیں گے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے آج محفظ فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان کی ضمنی الیکشن میں 7حلقوں سے کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ تحریک انصاف کی جانب سے انتخابی اخراجات کی تفصیلات تاخیر سے جمع کرانے پر درگزر کرنے کی استدعا بھی منظور کرلی گئی ہے۔
تاہم ان 7 حلقوں پر پیدا ہونے والی دلچسپ صورتحال کے مطابق عمران خان کی جانب سے کسی ایک حلقے کے انتخاب کے بعد ان کے حلف لینے پرقومی اسمبلی سیکرٹریٹ باقی 6 حلقوں کے خالی ہونے کی اطلاع دے گا۔
قومی اسمبلی ذرائع کا کہنا ہے کہ کامیابی کے نوٹیفکیشن کے باوجود یہ حلقے بلاک رہیں گے۔ وہ بطورایم این اے حلف لیتے وقت بتائیں گے کہ 7 میں سے کس حلقے سے حلف لیا ہے اور تب تک دیگر 6 حلقے خالی قرار نہیں دیے جاسکتے۔
تقریب حلف برداری کے بعد اسمبلی سیکرٹریٹ باقی 6 حلقوں کے خالی ہونے سے متعلق الیکشن کمیشن کو آگاہ کرے گا۔ جس کے بعد ان 6 حلقوں پر پھر سے ضمنی انتخاب کروایا جائے گا۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ضمنی انتخاب میں کامیابی کے نوٹیفکیشن سے متعلق درخواست پر سماعت چیف الیکشن کمشنر سکندرسلطان راجہ کی سربراہی میں 5رکنی بینچ نے کی اور انتخابی اخراجات سے متعلق 20دسمبر کو محفوظ کیا گیا فیصلہ سُنایا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کا اپنے فیصلے میں کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے انتخابی اخراجات کی تفصیلات فراہم کر دی ہیں۔ عمران خان این اے 22 مردان، این اے 24 چارسدہ، این اے 31 پشاور، این اے 108 فیصل آباد، این اے 118 ننکانہ، این اے 239 کورنگی اور این اے 45 کرم سے کامیاب قرار دیے گئے ہیں۔
الیکشن کمیشن نے عمران خان کے تاخیرسے جمع کرائے گئے انتخابی اخراجات کی تفصیلات کے معاملے کو درگزرکرتے ہوئے پی ٹی آئی کی استدعا منظور کر لی۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے عمران خان کی جانب سے اخراجات کی تفصیلات جمع نہ کرانے پر ازخود نوٹس لیا تھا۔