امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم نے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ حتمی طور پر 90 سے زائد یوسیز ہمارے پاس ہیں ، ہمارے لوگ مزید نتائج لینے کے لیے لگے ہوئے ہیں۔
جیونیوز کے پروگرام ’جیو پاکستان‘ میں شریک حافظ نعیم نے کہا کہ ہم محنت کرکے نمبر ون پارٹی کے طور پر سامنے آگئے ہیں، ہماری تعداد کم کرنے کی جو کوشش ہوتی ہے وہ نہیں ہونا چاہیے، ہماری کوشش تھی کہ فارم 11 اور 12 ہمیں دیا جائے، اگر زور نہ لگاتے تو پتا نہیں کیا سے کیا کرنے کی کوشش کی جاتی۔
حافظ نعیم نے کہا کہ حتمی طور پر 90 سے اوپر یوسیز ہمارے پاس ہیں لیکن نتیجہ آنے تک کچھ نہیں کہہ سکتے ہیں، کوشش ہے اکیلے حکومت بنائیں اور پھر سب کو ساتھ لیکر چلیں، اگر کچھ گروپوں سے بات کرنی پڑے تو کوئی پریشانی نہیں، ہمیں تمام جماعتوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے ووٹ دیے توہم سب سے بات کریں گے،تعمیر وترقی کیلئے فیصلہ کراچی کے لوگوں کے مفاد میں کرینگے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری پہلی ترجیح ہےکہ فوری طور پر شہر کو صاف ستھرا کریں، جب کوئی شہر میں قدم رکھے تو اسے پتا چلے کہ میں کراچی میں آیا ہوں، ہمیں کے فور منصوبے کے لیے بات کرنا پڑے گی، مانس ٹرانزٹ کو ریوائو کرنا پڑے گا، شہر میں سیوریج کا بڑا مسئلہ ہے، ان چیزوں کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومت کی مدد چاہیے ہوگی، سب کو ہمارے مینڈیٹ کا احترام کرنا چاہیے، کراچی والوں کو ان کا حق دینا چاہیے۔
حافظ نعیم نے مزید کہا کہ الیکشن میں کم ٹرن آؤٹ اس لیے قابل قبول ہے کہ ووٹر لسٹیں کمپرومائزڈ ہیں، 30 فیصد افراد ایسے ہیں جو جہاں رہتے ہیں وہاں ان کا ووٹ نہیں ہے اور رات کے دو ڈھائی بجے لوگوں کویہ علم ہی نہیں تھا کہ الیکشن ہوبھی رہا ہے یا نہیں۔
اس سے قبل انتخابات کے بعد حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا آراوز ہمارے پولنگ ایجنٹس کو فارم 11 اور فارم 12 فراہم نہیں کررہے، ریٹرننگ افسران نتائج کا اعلان نہیں کر رہے یہیں سے کام شروع ہو تا ہے۔ ہم الیکشن جیت گئے ہیں اور چاہتے ہیں کہ ریٹرننگ افسران باقاعدہ الیکشن کے نتیجے کا اعلان کریں لیکن حیرت ہے کہ آر اوزمیڈیا پر زرلٹ کا اعلان کیوں نہیں کررہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ میڈیا پر رزرلٹ کا اعلان نہیں ہو رہا تو یہیں سے کام شروع ہوتا ہے، طریقہ یہ ہوتا ہے کہ جب آپ فارم 11 اور فارم 12 پولنگ ایجنٹ کو فراہم نہیں کرتے، انہیں تھکا دیتے ہیں تو اکہتے ہیں کہ تم جیت تو گئے ہو چلے جاؤ اور جب وہ چلے جاتے ہیں تو زرلٹ تبدیل ہو جاتا ہے اور ایسا ہونے پرہمارے پاس کوئی ثبوت نہیں ہوتا اور ہم نہیں چاہتے کہ ہم اپنی محنت کو برباد کر دیں۔
انہوں نے کہا کہ گنتی کے نتائج فراہم کرنا ہمارا آئینی، جمہوری اور قانونی حق ہے لیکن چیف الیکشن کمشنر اور سیکرٹری الیکشن کمیشن کے واضح احکامات کے باوجود ہمیں فارم 11 اور 12 فراہم نہیں کیے جا رہے۔سندھ حکومت کے کچھ ڈی سیز نتائج جاری کرنے میں رکاوٹ بن رہے ہیں، نتائج جاری نہ ہوئے تو شہر بھرمیں دھرنے شروع کردیں گے۔
حافظ نعیم الرحمان نے میڈیا سے گفتگومیں واضح کیا کہ عوام کے مینڈیٹ پر شب خون نہیں مارنے نہیں دیں گے، کسی کو اپنے میڈیٹ پر ڈاکا نہیں ڈالنے دیں گے۔