سندھ میں دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات کے دوران حیدرآباد ڈویژن کے 9 اضلاع میں جامشورو اتحاد پیپلز پارٹی کا بڑا حریف ثابت ہوا ہے۔ ضلع جامشوروں میں حکمران جماعت کو اپ سیٹ کر بھی سامنا کرنا پڑا۔ جامشورو ٹاؤن کے 10 وارڈز میں سے 4 پر جامشورو اتحاد کے امیدوار کامیاب ہو گئے۔
حیدرآباد مین پیپلز پارٹی کا مقابلہ جی ڈی اے کے علاوہ تحریک انصاف سے بھی ہوا۔
جامشورو ٹاؤن کے10وارڈمیں4پرجامشورو اتحاد کے امیدور کامیاب ہوئے۔
وارڈ1پرجامشورو اتحاد کےلالاصمدخان744 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ پیپلز پارٹی کے لالا نوید پٹھان نے 629 ووٹ حاصل کرسکے۔
وارڈ2پرجامشورو اتحادکےلالا سہراب خان240 ووٹ لیکر جیت گئے۔ پیپلزپارٹی کے ارشد سھتو 219 ووٹ حاصل کر سکے۔
وارڈ 3پر پیپلز پارٹی کے بلاول شورو485 ووٹ لیکر آگے تھے۔ جامشورو اتحاد کے ارسلان شورو 249 ووٹ حاصل کرسکے۔
وارڈ4پرپیپلزپارٹی کےغلام شبیرچانڈیو153ووٹ لیکرکامیاب ہوئے۔ جامشورو اتحاد کے غلام نبی بڑدی نے 139 ووٹ حاصل کیے۔
وارڈ5 پر جامشورو اتحاد کے الھورایو بھلائی616ووٹ لیکر جیت گئے۔ پیپلز پارٹی کے ظھیر کاندھڑو 243 ووٹ حاصل کرسکے۔
وارڈ6پرپیپلز پارٹی کےسیدعلمدارشاہ264ووٹ لے کر فاتح رہے۔ جامشورو اتحاد کے عمران راہوجو 114 ووٹ لے سکے۔
وارڈ7پرپیپلز پارٹی کےشبیربلیدی240ووٹ لے کر جیت گئے۔ جامشورو اتحاد کے لیاقت خاصخیلی 230 ووٹ لے سکے۔
وارڈ8پرپیپلزپارٹی کے فیاض بھلائی128ووٹ لیکرکامیاب ہوئے جب کہ جامشورو اتحاد کے گلبھار کھوکھر 122 ووٹ لے سکے۔
وارڈ9پرپیپلز پارٹی کے خمیسو بروہی 608ووٹ لیکرکامیاب ہوئے۔ جامشورو اتحاد کے دیدار چانڈیو 493 ووٹ لے کر دوسرے نمبر رہے۔
وارڈ10پرجامشورواتحاد سید اصغر شاہ کے488ووٹ لیکرکامیابجب کہ پیپلز پارٹی کے کاشف لاکھو نے 277 ووٹ حاصل کر سکے
میونسپل کمیٹی وارڈ7پرجامشورواتحادکےمنصورجیسر547ووٹ لیکرکامیاب ہوگئے۔ پیپلز پارٹی کےامیدوار جاوید گھریانی 498 ووٹ لے سکے۔
حیدرآباد میں یوسی 91 پر چیئرمین کیلئےپیپلزپارٹی کےعلی محمد سھتو 888 ووٹ لیکر کامیاب اور پی ٹی آئی کےامیدوارعمیرچانڈیو292ووٹ لیکر دوسرے نمبرپر رہے۔
یونین کمیٹی 129 میں پیپلزپارٹی کےامیدوارحنیف راجپوت 514 ووٹ لیکر کامیابتحریک انصاف کے عمیر شیخ 342 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
حیدرآباد ٹاؤن قاسم آبادیونین150 میں پیپلزپارٹی کے علی مراد دھامراد 883 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے۔ قومی عوامی تحریک کے نظیراحمد 57 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پررہے
یونین کونسل126میں چیئرمین کیلئےپیپلزپارٹی کےخرم لغاری1147ووٹ لیکرکامیابجی ڈی اے امیدوار محبوب ابڑو 216 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
حیدرآباد یونین کونسل6 میں چیئرمین کیلئےپیپلزپارٹی کےسنگھارگھانگارو1193ووٹ لیکرکامیاب اور جی ڈی اے کےبختاور چنڈ 122 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
یونین کونسل 124 میں چیئرمین کیلئےجماعت اسلامی کےآفاق نصر852لیکرکامیابپی ٹی آئی کے مظفر حسن 791 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
یونین کونسل 132 میں تحریک انصاف کےریحان راجپوت 802 ووٹ لے کر کامیاباللہ اکبر تحریک کےمحمد اختر89ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر آئے۔
یونین کونسل133 میں تحریک انصاف کےمسرت اقبال1159 ووٹ لے کر کامیاب پیپلز پارٹی کی امیدوارعابدہ ارشاد231ووٹ لیکردوسرے نمبر پر رہیں۔
یونین کونسل نمبر1 میں یپلزپارٹی کےمیرمحمد بروھی2161 ووٹ لیکر کامیاب رہے۔ پی ٹی آئی کے خیرمحمد بروہی 626 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر تھے۔
یونین کونسل نمبر14 میں چیئرمین کیلئےپیپلزپارٹی کےمحمد علی گوہر631 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے۔ پی ٹی آئی کے امیدوار شعیب شوکت 375 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
یونین کونسل نمبر3 میں چیئرمین کیلئے پیپلزپارٹی امیدوارمحمد عظیم 1097ووٹ لیکرکامیابہوگئے۔ پی ٹی آئی کے امیدوار ارشادعلی688 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
حیدرآباد یونین کونسل نمبر132 میں چیئرمین کیلئےپی ٹی آئی کےریحان راجپوت 802ووٹ لیکر کامیاب ہو گئے۔ اللہ اکبرتحریک کےامیدوارمحمد اختر 89 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے ۔
یونین کونسل نمبر110 میں چیئرمین کیلئےپی ٹی آئی کے امیدوار شاہ زیب 1920ووٹ لیکر کامیاب اور آزاد امیدوار ایاز احمد 380 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
یونین کونسل نمبر115 میں چیئرمین کیلئےپی ٹی آئی کےامیدوارشکیب قائمخانی1136ووٹ لیکر کامیاب جماعت اسلامی کے امیدوار شیخ اقبال275 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی نے ضلع ٹھٹہ کی پانچ میں سے چار ٹاؤن کمیٹیوں پر بھی کلین سوئپ کرلیا۔
ٹاؤن کمیٹی مکلی، گھارو، کیٹی بندر اور گھوڑا باری میں پیپلز پارٹی نے میدان مارلیا۔
بدین میں بلدیاتی انتخابات کے آنے والے غیر حتمی اور غیرسرکاری نتائج کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی نے میدان مار لیا ہے، جس کی خوشی میں ضلع بھر میں جشن کا سماں ہے۔
بدین کی میونسپل کمیٹی پیپلز پارٹی نے اپنے نام کرلی ہے، پی پی نے 14 وارڈز میں سے 12 پر کامیابی حاصل کرلی، پی ٹی آئی اور جی ڈی اے کا ایک ایک امیدوار کامیاب ہوا۔