Aaj Logo

اپ ڈیٹ 15 جنوری 2023 10:50am

آپ کے ووٹ سے کراچی کے اگلے میئرکا انتخاب کیسے ہو گا

کراچی کے سات اور حیدرآباد ڈویژن کے نو اضلاع میں اتوار، 15 جنوری کو بلدیاتی انتخابات ہورہے ہیں۔ کراچی میں، لاکھوں ووٹرز کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن اور 25 ٹاؤن میونسپل کارپوریشنز (TMCs) کے لیے اراکین کا انتخاب کریں گے۔

حیدرآباد ڈویژن میں حیدرآباد میونسپل کارپوریشن اور مختلف ضلع کونسلوں کے ارکان کا انتخاب کیا جائے گا۔

کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) کے لیے سب سے بڑا مقابلہ 245 نشستوں پرہے۔ ایک رکن پہلے ہی بلا مقابلہ منتخب ہوچکا ہے اس طرح منتخب نشستوں کی تعداد 246 ہو جاتی ہے ۔ 121 مخصوص نشستوں کے ساتھ کے ایم سی 367 ​​رکنی ایوان ہو گا۔

کم از کم 33 سیاسی جماعتیں 245 یوسی چیئرمین اور وائس چیئرمین کے انتخاب کے لیے مدمقابل ہیں۔ جہاں پاکستان پیپلز پارٹی ، جماعت اسلامی (جے آئی)، پاکستان مسلم لیگ نواز اور جمعیت علمائے اسلام ف (جے یو آئی ایف) وہ نام ہیں جو آسانی سے پہچانے جا سکتے ہیں، وہیں عام لوگ اتحاد (ALI)، پاکستان ریفارم پارٹی (PRF) اور اللہ اکبر تحریک (AAT) بھی ان انتخابات کا حصہ ہیں۔

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے رواں ہفتے مصطفیٰ کمال کی پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) اور فاروق ستار کی زیرقیادت دھڑے کو اپنے عہدے میں شامل کرلیا ہے لیکن پی ایس پی اور فاروق ستار کی قیادت والے دھڑوں کے امیدواروں کے نام ابھی تک بیلٹ پیپرزپر موجود ہیں۔

تقریباً 1950 امیدوار یوسی چیئرمین کی نشستوں کے لیے انتخاب لڑ رہے ہیں اور وائس چیئرمین کے لیے بھی اتنی ہی تعداد ہے۔

کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (اسٹرکچر)

کے ایم سی اور میئرشپ

اگر آپ ووٹر ہیں اور پولنگ اسٹیشن جانے کا ارادہ رکھتے ہیں، تو آپ اپنے علاقے کی یونین کمیٹی (UC) کے لیے کم از کم 6 بلدیاتی اداروں کے نمائندوں کو منتخب کرنے کے لیے ووٹ ڈالیں گے۔ ان میں ایک چیئرمین، ایک وائس چیئرمین اور چار جنرل وارڈ ممبران شامل ہیں۔

آپ اور دوسرے ووٹرز جس شخص کو آپ کے علاقے کی یوسی کا چیئرمین منتخب کرتے ہیں وہ کراچی میٹروپولیٹن کمیٹی کا رکن بن جاتا ہے۔ یہ شخص KMC میں آپ کی نمائندگی کرے گا جو کبھی سٹی کونسل کے نام سے جانا جاتا تھا اور جہاں ممبران چارجڈ پارکنگ جیسے مسائل پر جارحانہ انداز میں بحث کرتے تھے۔

کراچی کے میئرکی دوڑ

یوسی چیئرمین کا عہدہ سب سے زیادہ من پسند ہے کیونکہ جو بھی یوسی چیئرمین بنے گا وہ شہرکا میئربھی منتخب کرے گا۔

جس پارٹی نے یوسی چیئرمین کی سب سے زیادہ نشستیں حاصل کیں وہ زیادہ مخصوص نشستیں بھی حاصل کرے گی۔

درج ذیل میں مخصوص نشستوں کی تفصیلات دی گئی ہیں۔

خواتین 81

مزدور 12

نوجوان 12

اقلیتیں 12

ٹرانس جینڈر 2

خصوصی افراد 2

کل 367

تکنیکی طور پر، براہ راست منتخب اراکین اور مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والے اراکین میئر کے انتخاب میں ووٹ ڈالیں گے، لیکن جیسے ہی اتوار کی شام تک یوسی چیئرمین کی نشستوں کے نتائج سامنے آئیں گے، آپ کوعلم ہوجائے گا کہ کس پارٹی نے میٹرو پولس(سب سے بڑے شہر) پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔

ٹاؤن میونسپل کارپوریشن اورٹاؤن ناظم

دوسرا سب سے اہم عہدہ وائس چیئرمین کا ہے، جو ٹاؤن میونسپل کمیٹی یا ٹی ایم سی میں آپ کی یونین کونسل کی نمائندگی کرے گا۔

نائب چیئرمین اپنے متعلقہ ٹی ایم سی کے لیے ٹاؤن ناظم کا انتخاب کریں گے۔

سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2021 کے تحت کراچی کو 25 ٹاؤنز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ لہذا، کم از کم 25 ٹاؤن ناظم ہوں گے۔

کراچی سٹی کونسل میں عوامی مسائل پر متحرک مباحثے دیکھنے کو ملتے تھے۔ فائل فوٹو پی پی آئی

ٹاؤن میونسپل کمیٹی اور یونین کونسل میں مخصوص نشستیں

آپ کے منتخب کردہ دیگر 4 اراکین آپ کے علاقے میں کام کررہے ہوں گے اور آپ انہیں زیادہ اکثروبیشتردیکھ سکیں گے۔

وہ صرف بلدیاتی اداروں کے نمائندے نہیں ہوں گے۔ UCs میں خواتین، نوجوانوں، مزدوروں اور اقلیتوں کے لیے بھی مخصوص نشستیں ہیں۔

چیئرمین، وائس چیئرمین اور 4 براہ راست منتخب ممبران کے علاوہ ہر یو سی میں 2 خواتین ممبران ہوں گی، اور مزدوروں، نوجوانوں اور اقلیتوں کے لیے ایک ایک نمائندہ ہوگا، جس سے یونین کونسل کی کل تعداد 11 ہو جائے گی۔

ٹاؤن میونسپل کمیٹی میں خواتین اور اقلیتوں کے لیے بھی مخصوص نشستیں ہوں گی۔

کراچی کے ٹاؤن

شہر میں 7 اضلاع ہیں جن میں آبادی کی تعداد مختلف ہے۔ اس لیے کچھ اضلاع صرف دو قصبوں پر مشتمل ہیں جبکہ دیگر میں زیادہ سے زیادہ پانچ ہیں۔

ضلع کورنگیماڈل کالونی ٹاؤنشاہ فیصل ٹاؤنلانڈھی ٹاؤنکورنگی ٹاؤنضلع میں 37 یونین کمیٹیاں ہیں۔

ضلع جنوبیصدرٹاؤنلیاری ٹاؤنجنوبی ضلع میں 26 یونین کونسل ہیں۔

ضلع غربیاورنگی ٹاؤنمومن آباد ٹاؤنمنگھوپیرٹاؤنڈسٹرکٹ ویسٹ میں 32 یونین کونسل ہیں۔

ملیرگڈاپ ٹاؤنمالک ٹاؤنابراہیم حیدری ٹاؤنملیر میں 30 یونین کونسل ہیں۔

سینٹرلنیو کراچی ٹاؤننارتھ ناظم آباد ٹاؤنگلبرگ ٹاؤنلیاقت آباد ٹاؤنناظم آباد ٹاؤنضلع وسطی 45 یونین کونسل کے ساتھ سب سے زیادہ آبادی والا ضلع ہے۔

کیماڑیماڑی پورٹاؤنماریو میربہار ٹاؤنبلدیہ ٹاؤنکیماڑی میں 33 یونین کونسل ہیں۔

ضلع شرقیسہراب گوٹھ ٹاؤنصفورا ٹاؤنگلشن ٹاؤنجناح ٹاؤنچنیسر ٹاؤنضلع شرقی میں 43 یونین کونسل ہیں۔

حیدرآباد ڈویژن

حیدرآباد ڈویژن کے جن 9 اضلاع میں اتوار کو انتخابات ہوں گے ان میں درج ذیل شامل ہیں

حیدرآبادٹھٹھہٹنڈو محمد خانٹنڈو الٰہ یارسجاولمٹیاریجامشورودادوبدین

حیدرآباد میں 9 ٹاؤنز ہیں جہاں 160 یوسی میں2 ہزار 706 امیدوار مختلف عہدوں کے لیے مقابلہ کریں گے۔

پیپلز پارٹی پہلے ہی چیئرمین کی 29 نشستیں بلا مقابلہ جیت چکی ہے۔ دو آزاد امیدوار بھی بلا مقابلہ چیئرمین منتخب ہوچکے ہیں۔

Read Comments