متحدہ قومی موومنٹ نے کراچی اور حیدرآباد میں آج اتوار کو ہونے والے بلدیاتی الیکشن کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا ہے۔
نصف شب کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہتمام کوششوں کے باوجودالیکشن کمیشن نےبات نہیں سنی، کراچی کےشہریوں کودیوارسےلگانےکی کوشش کی گئی، ووٹرسےگزارش ہےگھروں میں بیٹھیں اوربائیکاٹ کریں۔
خالد مقبول نے کہاکہ یہ ایک سازش ہے اور جماعت اسلامی بھی اس سازش کا حصہ ہے۔
ایم کیو ایم رہنما کے الزام کا جواب دینے کیلئے جماعت اسلامی نے بھی رات گئے پریس کانفرنس کا اعلان کردیا۔
خالد مقبول نے کہاکہ ہمارے الیکشن میں جانے کا مطلب یہ ہوگا کہ کہ ہم نے حلقہ بندیوں کو تسلیم کر لیا ہے، نامکمل فہرستوں پر انتخابات کرا کر کس کو جتوانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ان کے مطابق بلدیاتی الیکشن میں پہلے ہیں دھاندلی ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی سے ہمارے بہت سے اختلافات ہیں، جوبھی الیکشن جیتے گا جلد فارغ ہوجائےگا۔
خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ ہم بلدیاتی الیکشن کو تسلیم کرنےسےانکارکرتےہیں، وفاقی حکومت ہماری مددکےبغیرنہیں بن سکتی تھی۔
انہوں نے کہاکہ ہم کراچی اور حیدرآباد میں الیکشن نہیں لڑیں گے، احتجاجاً آج کے انتخابات سے دستبردار ہوتے ہیں، جوبھی میئرآئےگاایم کیوایم کی خیرات پرآئےگا
خالدمقبول صدیقی نے کہاکہ عوام سےاپیل ہےکہ بائیکاٹ میں ہماراساتھ دیں،بلدیاتی انتخابات سےشہریوں کاکوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
اگرچہ خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ وفاقی حکومت ایم کیو ایم کی مدد کے بغیر نہیں بن سکتی تھی انہوں نے وفاق کے ساتھ کھڑے رہنے کا اعلان بھی کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم حکومت کے ساتھ کھڑی رہے گی، تمام کوششوں کے باوجودالیکشن کمیشن نےبات نہیں سنی۔
خالد مقبول صدیقی کی پریس کانفرنس سے قبل ایم کیو ایم کے رہنماؤں نے وزیراعلیٰ ہاؤس اور گورنر ہاؤس میں اہم ملاقاتیں کیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے بھی ایم کیو ایم سے الیکشن میں حصہ لینے کی اپیل کی۔