الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات پر جوڈیشل آرڈر جاری کردیا، جس پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ اورچاروں ارکان کے دستخط موجود ہیں۔
الیکشن کمیشن نے کراچی اور حیدرآباد میں دوسرے مرحلے پر ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے سلسلسے میں سندھ حکومت کا 12 جنوری کو جاری نوٹیفکیشن غیر قانونی قراردے دیا۔
جوڈیشل آرڈر کے مطابق کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات 15 جنوری کو ہوں گے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری جوڈیشل آرڈرمیں کہا گیا کہ آئی سندھ اور چیف سیکریٹری شفاف انتخابات کے لئے ضروری اقدامات کریں، اسپیشل سیکریٹری الیکشن کمیشن کو بھی فوری کراچی پہنچنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔
جوڈیشل آرڈر میں کہا گیا کہ سندھ حکومت کا بلدیاتی انتخابات کا نوٹیفکیشن واپس لینا آئین کی خلاف ورزی ہے، سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے لئے سروے کیا گیا، خیرپور، دادو اورخیرپورناتھن شاہ میں بلدیاتی انتخابات کے لئے ماحول سازگار ہے۔
الیکشن کمیشن نے جوڈیشل آرڈر میں یہ بھی کہا کہ سندھ میں مختلف وجوہات کی بنا پر 3 مرتبہ بلدیاتی انتخابات ملتوی ہوچکے، ایم کیو ایم کے اعتراضات پر الیکشن کمیشن فیصلہ دے چکا ہے، الیکشن کمیشن سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے تمام تیاریاں مکمل کرچکا ہے۔
جوڈیشل آرڈر کے مطابق بیلٹ پیپرز کی چھپائی اور انتخابی سامان کی ترسیل کا عمل بھی مکمل کیا جاچکا ، الیکشن شیڈول جاری ہونے کے بعد حلقہ بندی تبدیل نہیں کی جاسکتی، سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے پر امن بلدیاتی انتخابات یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کریں، سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ ہر صورت 15 جنوری کو مکمل کیا جائے گا۔