اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر التوا مقدمات کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک سال کے دوران 11 ہزار 271 کیسز نمٹائے گئے، اب بھی زیر التوا کیسز کی تعداد 17 ہزار 54 ہے۔
فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کی بریت کے خلاف نیب کی اپیلوں سمت عثمان مرزا کی سزا کے خلاف اپیل، لاپتہ افراد کے کئی کیسز، ہاؤسنگ فاؤنڈیشن اور سی ڈی اے کے راضی سے متعلق متاثرین کے کیسز زیر التوا ہیں۔
قانونی ماہرین کا کہناہے کہ ارجنٹ میٹر کیسز اور سیاسی نوعیت کے مقدمات کی وجہ سے روٹین کے کیسز زیر التوا ہیں۔
وکلا نےکہا ہے کہ ججز اور وکلا دونون سائیڈ میں کمی ہے، وکلا اور ججز تیاری کے ساتھ آئیں تو زیر التوا مقدامات میں کمی لائی جاسکتی ہے۔
ماہرین کا ملتا ہے کہ اسلام آباد کی آبادی کے تناسب سے ہائیکورٹ میں ججز کی تعداد کم ہونے کے باعث بھی غیر ضروری التوا ہو رہا ہے۔