لاہور ہائیکورٹ نے شہر کےماسٹر پلان 2050 پر تاحکم ثانی عملدرآمد روکنےکا عبوری تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
لاہور ہائیکورٹ کےجسٹس شاہد کریم نے 2صفحات پر مشتمل عبوری تحریری فیصلہ جاری کیا۔
تحریری فیصلے میں عدالت نے لاہور کے ماسٹر پلان 2050 پر 25 جنوری تک عمل درآمد روک دیا۔
عدالت نے حکومت پنجاب، چیف سیکرٹری پنجاب، ڈی جی ایل ڈی اے اور روڈا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست میں ماحولیات اور مستقبل کی شہری منصوبہ بندی کے اہم سوالات اٹھائے گئے۔
درخواست میں کہاگیا کہ لاہور کےماسٹر پلان کی منظوری سے پہلے مقامی حکومت سے منظوری نہیں لی گئی ،ماسٹر پلان قوانین سے متصادم بنایاگیا،زرعی زمین کےحصول کےلئے ماحولیات کو مدنظر نہیں رکھا گیالہذا ماسٹر پلان کو کالعدم قرار دیاجائے۔
یہ درخواست مقامی شہری میاں عبدالرحمان نے اپنے وکیل شہزاد شوکت کےتوسط سے دائرکی ہے ۔