کراچی کے ساحل سی ویو سے سارہ ملک نامی لڑکی کی لاش ملنے کے معاملے پر سینئیر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ( ایس ایس پی ) زاہدہ پروین نے بتایا کہ 6 جنوری کو ”15“ پر جمال نامی شخص نے ڈوبنے کی اطلاع دی تھی۔
ایس ایس پی زاہدہ پروین نے بتایا کہ پولیس نے لڑکی کا بیگ اور دیگر چیزیں تحویل میں لیں، بیگ سے ایک اسپتال کا کارڈ ملا۔
زاہدہ پروین کے مطابق اسپتال انتظامیہ نے بتایا کے سارہ ان کے پاس کام کرتی تھی۔
ایس ایس پی زاہدہ نے کہا کہ اتوار کے روز صبح سمندر کنارے لاش ملی، فیملی نے لاش کی شناخت کرلی ہے، لاش کو میڈیکل کیلئے اسپتال بھیجا گیا جہاں پتا چلا کہ باڈی دو روز پرانی نہیں ہے۔
ایس ایس پی زاہدہ پروین نے بتایا کہ سارہ کی آنکھوں پر تشدد کے نشانات تھے، ناک پر بھی نشانات ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 15 کے کالر نے لڑکی سے بات بھی کی تھی، لڑکی سمندر کنارے رو رہی تھی، جمال نے لڑکی سے پوچھا تو اس نے کچھ بھی بتانے سے منع کیا۔
ایس ایس پی کے مطابق مقدمے میں اسپتال کے مالک شان سلیم اور خاتون کو نامزد کیا ہے، ملزم شان سلیم کو گرفتار کرلیا ہے، شان نے سارہ ملک کا موبائل چھپا دیا تھا، وقاص احمد شان سلیم کا پارٹنر ہے۔