پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چئیرمین عمران خان پر قریبی عمارت کی چھت سے فائرنگ کا دعویٰ بھی مشکوک ہوگیا، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے مطابق چھت سے ملنے والے زنگ آلود تیس بور کے سات خول پرانے ہیں۔
جے آئی ٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ دکان کی چھت سے کنٹینر کو نشانہ بنانا ممکن نہیں، چھت سے ملنے والے زنگ آلود 30 بور کے 7 خول پرانےہیں۔
ذرائع کے مطابق چھت سے سب مشین گن (ایس ایم جی) کا کوئی خول برآمد نہیں ہوا۔ پرانےخول بھی حملے میں شامل کرنے کی کوشش کی گئی، جس کا مقصد حملہ آوروں کی تعداد کو ایک سے زائد ثابت کرنا ہے۔
جے آئی ٹی ذرائع کے مطابق جائے وقوعہ سے 30 بور کے 12 اور ایس ایم جی کے دو خول ملے تھے، عمران خان کو لگنے والے ٹکڑے 30 بور کے برآمد خولوں سے میچ ہوئے۔ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ 30 بور کے تمام 12 خول ملزم نوید کی پستول سے میچ ہوئے، جبکہ ایس ایم جی کے خول کا میچنگ ریکارڈ نہیں ملا۔
جے آئی ٹی کا کہنا ہے کہ عمران خان کے محافظوں کا اسلحہ ڈیڑھ ماہ بعد فرانزک کیلئے دیا گیا۔