بھارت کی نوجوان نسل سی کلاس بالی ووڈ فلموں سے خاصی متاثر لگتی ہے، جس کا ایک دلچسپ نظارہ حال ہی میں ریاست اترپردیش میں دیکھنے کو ملا، جہاں آٹھویں جماعت کے طالبعلم نے ساتھی کے ساتھ چھٹی جماعت کی طالبہ کے گھر میں گُھس کر اس کی گردن پر چھُری رکھ کر مانگ میں ’سندور‘ بھر دیا۔
اپنے تئیں زبردستی شادی رچانے کا یہ واقعہ اتر پردیش کے مہاراج گنج میں پیش آیا، لڑکی کے والد کی جانب سے رپورٹ درج کروائے جانے کے بعد پولیس نے زبردستی کا ہیرو بننے والے 16 سالہ لڑکے کو حراست میں لے لیا ہے۔
مہاراج گنج کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) روی کمار رائے نے بتایا کہ لڑکا اپنے دوست کے ساتھ ہفتہ کی شام 14 سالہ لڑکی کے گھر پہنچا جب وہ فرش پر جھاڑو دے رہی تھی، ان میں سے ایک نے لڑکی کے گلے پر چھری رکھ دی اور ماتھے پر سندور لگا دیا۔
ایس ایچ او کے مطابق لڑکی نے شورمچایا لیکن اس سے قبل کہ کوئی وہاں پہنچ پاتا، دونوں فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ “لڑکی کا والد، جو کہ ایک ڈرائیور ہے، کام کے بعد گھر واپس آیا تو اس نے ساری بات والد کو بتائی۔ “
لڑکی کے والد نے بیٹی کے ساتھ توہین آمیز سلوک پر ’پروٹیکشن آف چلڈرن فرام سیکشوئل آفنس ایکٹ 2012 ’ کے تحت ایف آئی آر درج کرائی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکوں کی شناخت سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد اور اس موٹر سائیکل سے کی گئی جس پر بیٹھ کر وہ لڑکی کے گھر پہنچے تھے۔
پولیس ٹیم نے لڑکے کوحراست میں لیا ہے، جس کے والد جوتوں کی دکان کے مالک ہیں۔
لڑکے کو چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کے سامنے پیش کیے جانے کے بعد جووینائل ہوم میں رکھا گیا ہے۔
روی کمار رائے کے مطابق لڑکے کو اس فعل پر کوئی پچھتاوا نہیں ہے، اس کا کہنا ہے کہ وہ لڑکی سے پیار کرتا ہے اور اس سے شادی کرنا چاہتا ہے۔
پولیس کے مطابق لڑکا گزشتہ تین ماہ سے مسلسل لڑکی کا پیچھا کر کے اسے ہراساں کر رہا تھا۔
لڑکی کے والدین کو علم ہونے پر انہوں نے اسے دوسرے اسکول میں داخل کرا دیا، لیکن سماجی بدنامی کی وجہ سے پولیس میں شکایت درج نہیں کرائی تھی۔