ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں دیوار سے لگانے کی کوشش نہ کی جائے، ہم نے الیکشن نہ لڑا تو کوئی الیکشن نہیں لڑسکے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ سب لوگوں کو وارننگ ہے، ایک دو دن میں فیصلہ کرلیں تو ہم ساتھ بیٹھیں گے، فیصلہ نہ ہوا تو اہم اپنے فیصلوں میں آزاد ہیں، کراچی میں منصفانہ الیکشن کیلئے معاملات کو حل کیا جائے، الیکشن کمیشن جواب دے غیر قانونی حلقہ بندیا کیسے ہوئیں؟
کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان کی جانب صوبائی الیکشن کمیشن کے باہر مظاہرہ کیا جارہے ہے جس میں فاروق ستار سمیت پی ایس پی، ایم کیوایم حقیقی کے وفد نے بھی مظاہرے میں شرکت کی جبکہ خالد مقبول صدیقی نے اسٹیج پر فاروق ستاراور پی ایس پی رہنماؤں کااستقبال کیا۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم اپنے حق کیلئے سڑکوں پر آگئے ہیں ہم نے عدالتوں اورایوانوں سے رجوع کیا لیکن کراچی شہرکو باربارنظرانداز کیا جاتارہا اوراس شہرکو حقوق کیلئے باربارسڑکوں پرآنا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے حصےسے زیادہ قربانیاں دی ہیں، ہماری قربانیوں کو کمزوری نہ سمجھا جائے قوم متحد ہو کر آواز بلند کر رہی ہے آج یہ پہلا دن ہے متحد ہو کر جدوجہد کا آغاز ہو چکا، مل کر چلنے میں ہی تحریک و قوم کی بقا ہے، اگر ہم نے الیکشن نہیں لڑا تو کوئی الیکشن اس شہر میں نہیں ہوگا ہم لڑنا نہیں چاہتے مگرہم لڑناجانتے ہیں۔
مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاک سر زمین پارٹی (پی ایس پی) مصطفی کمال نے کہا کہ کراچی حیدرآباد لاوارث نہیں، اس کے وارث زندہ ہیںکراچی ٹھیک ہوگا تو پورا پاکستان ٹھیک ہوگا۔
چیئرمین پاک سرزمین پارٹی نے کہا کہ کراچی پورے پاکستان کو چلانے والا شہر ہے منصوبہ بندی کے تحت کراچی پر قبضے کی کوشش کی جارہی ہے، شہر کی آبادی کی کم گنا گیا۔
مصطفی کمال نے کہا کہ کراچی کے مسائل حل کرنا وزیراعلی سندھ کی ذمہ داری ہے،2018 کا الیکشن عمران خان کے حوالے کیا گیا،ہم چپ رہے، ووٹ لے کرعوام کے مسائل کوحل نہیں کیا گیا جمہوریت کوسب سےزیادہ خطرہ انہیں لوگوں سےہے صوبائی خودمختاری یوسی تک جانا چاہئے تھی۔
ڈاکٹرفاروق ستارکا کہنا تھا کہ مظاہرے میں شریک تمام افراد کوخراج تحسین پیش کرتا ہوں ہربار مردم شماری میں ہمارے ساتھ مذاق ہوتا ہے حلقہ بندیوں میں بھی ایم کیوایم کے ساتھ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن سے قبل ہی دھاندلی کی گئی ہے، پیپلزپارٹی اورجماعت اسلامی کا گٹھ جوڑ سامنے آگیا ہے، پی پی کراچی کو وڈیروں اور جاگیرداروں کی کالونی بنانا چاہتی ہے۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے کراچی و حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات نئی ووٹر لسٹ پر کرانے کی ایم کیو ایم کی درخواست مسترد کردی تھی۔