لاہور: پنجاب اسمبلی اجلاس کے دوران اپوزیشن نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کرلیا۔
اسمبلی اجلاس اسپیکر سبطین خان کی زیر صدارت دو گھنٹے 49 منٹ تاخیر سے شروع ہوا، اس دوران اپوزیشن اراکین نے کارروائی کے کاغذات پاڑ کر حکومتی ارکان کی طرف پینگ دیئے۔
ایوان میں مہمانوں کی گیلری میں رانا ثناء اللہ کے آنے پر حکومتی بینچوں سے لیگی قیادت اور وفاقی وزیر داخلہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔
بعد ازاں اجلاس میں حکومت کی جانب سے 8 بلز بشمول پنجاب پبلک ڈیفنڈر سروس پنجاب بل، اٹک یونیورسٹی بل، فوڈ اتھارٹی ترمیمی بل اور تنازع کے تصفیہ کا متبادل حل ترمیمی بل پیش کیئے گئے۔
حکومت نے ایوان میں کوآپریٹو سوسائٹی پنجاب، پبلک سیکٹر یونیورسٹیز ترمیمی بل کے علاوہ پنجاب ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی اور سوشل سکیورٹی ترمیمی بل 2021 بھی منظوری کے لئے پیش کیئے۔
ایوان نے 8 میں 7 بلز کثرت رائے سے منظور کرلیئے جب کہ اسپیکر سبطین خان نے اٹک یونیورسٹی بل 2023 مزید غور کے لئے اسپیشل کمیٹی کو بھجوا دیا۔