سردی کا موسم ہے اور اس موسم میں اچھے بھلے انسان کو بھی نہانے سے پہلے دو بار سوچنا پڑتا ہے، غریب تو چولہے پر پانی گرم کرکے جیسے تیسے گزارا کرلیتے ہیں، لیکن مڈل کلاس اور صاحبِ حیثیت افراد کو ایک سہولت گیزر کی صورت میں دستیاب ہوتی ہے۔
لیکن گیزر بھی تب ہی کارآمد ثابت ہوتا ہے جب گیس دستیاب ہو۔ پاکستان میں گیس کی قلت شدت اختیار کرتی جارہی ہے، آئے روز گیس کی لوڈ شیڈنگ رہتی ہے، اور آگر شاذ و نادر آبھی جائے تو پریشر اتنا کم ہوتا ہے کہ انسان کا دماغ گھوم جائے۔
ایسے میں گیزر کا پانی گرم کرنا تو دور اس کا پیندا گرمانا بھی مشکل ہوجاتا ہے۔
لیکن آج ہم آپ کو ایسا طریقہ بتارہے ہیں جس سے گیس کتنی بھی کم کیوں نہ ہو آپ کا گیزر چلتا رہے گا۔
سب سے پہلے آپ گیزر کے اس کے تھرموکپل کو کھول کر الگ کریں، تھرموکپل پائلٹ کے پاس موجود ہوتا ہے جسے گیزر کی نبض یا ”پلس“ بھی کہتے ہیں۔ سادہ الفاظ میں یہ گیزر کے چولہے کے پاس لگا ہوتا ہے۔
تھرمو کپل نکل جائے تو تھرموسٹیٹ میں نیچے کی جانب لگا سیل باہر نکال کر اس میں سے اسپرنگ نکال دیں، اس سے گیس کا راستہ کھل جائے گا۔
اب سیل واپس لگا کر اسکرو ڈرائیور سے سیل کو بند کردیں۔
اب تھرموسٹیٹ کو مکمل بند کردیں اور گیزر کے پیچھے دیا گیا گیس کا مین والو کھول دیں۔
اب آرام سے گیزر کھولیں اور چولہے کے پاس ماچس جلا کر لے جائیں، دوسرے ہاتھ سے تھرموسٹیٹ کو کھولیں۔ آگ جل جائے گی۔
اب گیس کتنی بھی کم کیوں نہ آرہی ہو گیزر چلتا رہے گا اور گرم پانی ملتا رہے گا۔
البتہ گیس بند ہونے کی صورت میں اس کے چولہے کو دوبارہ جلانا پڑے گا۔