پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر مزید کم ہوگئے ہیں۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے بینکس کو قرض لوٹا دیا جس کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر میں ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کم ہوگئے۔
ایمرٹس بینک کو 60 کروڑ ڈالرز جب کہ دبئی اسلامک بینک کو 42 کروڑ ڈالر کا قرض واپس کیا گیا ہے۔
ذرائع وزارت خزانہ کا بتانا ہے کہ ذخائر میں 1.2 ارب ڈالر کی کمی کے بعد ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 4.5 ارب ڈالر رہ گئے ہیں، زرمبادلہ کے ذخائر ایک ماہ کی درآمدات سے بھی کم ہیں۔
اس ضمن میں سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے آج نیوز سےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ برآمدات میں تیزی سے کمی ہو رہی ہے، لہٰذا ملک میں ڈالر لیکر آنے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے اکتوبر میں آنا تھا، وہ نہیں آ رہے، حکومت کو آئی ایم ایف کے ساتھ بیٹھنا چاہئے جب کہ در آمدات پر پابندی سے مسئلہ حل نہیں ہوگا بلکہ برآمدات اور ترسیلات زر کو بڑھانا ہوگا۔
اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما خرم شہزاد کا کہنا تھا کہ معاشی استحکام کے لئے سیاسی استحکام ضروری ہے، ملک میں سیاسی تناؤ کا کوئی حل نظر نہیں آ رہا، البتہ ہنڈی مارکیٹ 2 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہے، درآمدات کم ہوگئی ہیں جب کہ چیزیں اسمگلنگ سے آ رہی ہیں۔